بھار ت کا کشمیریوں کے ساتھ امتیازی سلوک‘ پدماشری ایوارڈ ز کیلئے کشمیر سے تمام سفارشات کو مسترد کردیا

پیر 19 مارچ 2018 16:00

نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2018ء)بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے ساتھ امتیازی سلوک اظہار کرتے ہوئے رواں سال کیلئے اعلیٰ ترین سول ایورڈ پدما شری ایوارڈ کیلئے مقبوضہ علاقے سے کی گئی تمام سفارشات کو مسترد کردیا ہے حالانکہ ان میں سے چار افراد کوپدما شری ایوارڈ دینے کی سفارش مقبوضہ جموںوکشمیر کے گورنر نے کی تھی ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر ہر سال دیئے جانیوالے پرماشری ایوارڈ جو کہ بھارت کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ہے کا اعلان رواں سال 20مارچ اور 2اپریل کو کیاجائیگا ۔

مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے اس ایوارڈ کیلئے نو نام تجویز کئے تھے جن میں چار گورنر این این ووہرا نے بھیجوائے تھے تاہم بھارتی حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطح کی دس رکنی سلیکشن کمیٹی نے کشمیریوں کے ساتھ امتیازی سلوک جاری رکھتے ہوئے تمام ناموں کو مسترد کردیا ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کی طرف سے ایوارڈ کیلئے جن ناموں کو حتمی فہرست میں شامل کیاگیا ہے ان میں بیشتر اونچی زات کے ہندو یا ہندو انتہا پسند تنظیموں کے رکن شامل ہیں۔ 2018کے پدما شری ایوارڈ زکی سلیکشن کمیٹی کابینہ سیکریٹری پی کے سنہا ، سیکریٹری داکلہ راجیو گوبا، بھارتی وزیر اعظم کے ایڈیشنل پرنسپل سیکریٹری پی کے مشرااور سواپن دسگپتا کے رکن راجے سبہا شامل ہیں ۔