سفاکیت کی انتہا، خاتون نے نومولود جُڑواں بچوں کو اسپتال کی تیسری منزل سے نیچے پھینک دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 19 مارچ 2018 13:47

سفاکیت کی انتہا، خاتون نے نومولود جُڑواں بچوں کو اسپتال کی تیسری منزل ..
پٹنہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 مارچ 2018ء): بھارتی شہر پٹنہ میں ایک خاتون نے نومولود جُڑواں بچوں کو اسپتال کی تیسری منزل سے نیچے پھینک دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی شہری چندیش وری یادیو اپنی حاملہ بیوی اجالہ دیوی کو لے کر اسپتال پہنچا جہاں خاتون کی بگڑتی طبیعت کے پیش نظر ڈاکٹرز نے فوری طور پر آپریشن کیا ، جس سے خاتون کے ہاں جُڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی۔

پیدائش کے وقت جُڑواں بچوں کا وزن کم اور ان کی حالت نازک تھی، ڈاکٹرز نے جُڑواں بچوں کو ان کی پھپھو شوبھا دیوی کے حوالے کیا اور ہدایت کی انہیں بچوں کے ایمرجنسی وارڈ میں لے جا کر چائلڈ اسپشلسٹ کو دکھائیں۔ تاہم شوبھا دیوی کو ڈاکٹرز کی ہدایات سمجھ نہ آئیں اور اس نے جُڑواں بچوں کو سرکاری اسپتال کی تیسری منزل سے نیچے کچرے کے ڈھیر میں پھینک دیا۔

(جاری ہے)

اس کچرے میں اسپتال میں استعمال کے بعد پھینکی جانے والی سرنج، سوئیاں، پلاسٹک کی بوتلیں اور اسپتال کا دیگر ناکارہ اور استعمال شدہ سامان پھینکا جاتا تھا۔ اسپتال میں موجود کچھ لوگوں نے خاتون کو بچوں کو کھڑکی سے نیچے پھینکتے دیکھا تو عملے کو آگاہ کیا،جس کے بعد اسپتال کے عملے نے فوری طور پر بچوں کو بچانے کی کوشش کی لیکن ایک بچہ دم توڑ چکا تھا۔

جبکہ دوسرے کی حالت نازک ہے۔پولیس نے فوری طور پر خاتون کو گرفتار کر لیا۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ مجھے ڈاکٹرز کی ہدایات سمجھ نہیں آئی تھیں، مجھے لگا دونوں بچے مردہ ہیں۔ خاتون کے بھائی نے بتایا کہ شوبھا کی قوت سماعت کم ہے ، اسی لیے ڈاکٹرز نے جو بھی کہا وہ صحیح طور پر سمجھ نہیں پائی۔ یہ واقعہ تب پیش آیا جب بچوں کا باپ اپنی بیوی اور بچوں کی ماں کے لیے خون کا انتظام کرنے اسپتال سے باہر گیا تھا۔ اسپتال کے اسپریٹنڈنٹ نے بتایا کہ ہم اپنے طور پر بھی کیس کی تفتیش کر رہے ہیں۔