پاکستان 2025ء تک دنیا کی 25 بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا

3ء کے مقابلے میں 2018ء کا گوادر پرامن اور خوشحال ہے، نظریاتی مباحثوں سے بالاتر ہو کر اقتصادی ترقی کو مدنظر رکھ کر معاشی اصلاحات کرنا ہوں گی، سی پیک منصوبہ سے خطہ کے لوگوں کی زندگیاں بدل دیں گے، کوئٹہ سے گوادر تک سڑک بنا کر چالیس گھنٹے کا سفر آٹھ گھنٹے کا کر دیا، بلوچستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے صوبے کے تمام اضلاع میں سب کیمپسز قائم کئے جا رہے ہیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال کی گوادر یونیورسٹی کے دورہ کے موقع پر طلباء و طالبات سے گفتگو

پیر 19 مارچ 2018 13:36

پاکستان 2025ء تک دنیا کی 25 بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2018ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2013ء کے مقابلے میں 2018ء کا گوادر پرامن اور خوشحال ہے، گوادر پاکستان کا مستقبل ہے، پاکستان 2025ء تک دنیا کی 25 بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا، ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، گوادر کے نوجوان اس ملک کا مستقبل ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو گوادر یونیورسٹی کے دورہ کے موقع پر طلباء و طالبات سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اکیسویں صدی نظریہ کی نہیں بلکہ تعلیم اور معیشت کی صدی ہے، نظریاتی مباحثوں سے بالاتر ہو کر اقتصادی ترقی کو مدنظر رکھ کر معاشی اصلاحات کرنا ہوں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں آگے بڑھنے کیلئے معیشت کی ترقی پر توجہ دینا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ چین نے اسی سوچ کو پروان چڑھا کر دنیا میں معاشی انقلاب لانے میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پیداواری معیار میں بہتری اور جدت لانا ہوگی، ملک کی ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صحت، تعلیم، پبلک ہیلتھ اور غذائیت کے مسائل پر ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، اس سے ہم اس خطہ کے لوگوں کی زندگیاں بدل دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے اپنی مدد آپ کے تحت کوئٹہ سے گوادر تک سڑک بنا کر چالیس گھنٹے کا سفر آٹھ گھنٹے کا کر دیا جس سے لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کو بڑے شہروں کی صف میں لانے کیلئے حکومت نے بہترین اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ، ماسٹر پلان، اکنامک زون، ووکیشنل ٹریننگ سینٹر اور گوادر یونیورسٹی سے گوادر کا تشخص تبدیل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک میں ہونے والی سرمایہ کاری کا 80 فیصد توانائی کے شعبہ میں ہے، سی پیک کی بدولت پاکستان کی تاریخ میں یہ سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے، توانائی منصوبوں کی بدولت عوام کو بجلی ملے گی جبکہ صنعتکار کا رکا پہیہ ایک بار پھر سے چل پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ کے تحت صنعتی شعبہ میں تعاون سے پاکستان جنوبی ایشیا میں صنعتی پیداوار کا مرکز بن کر ابھرے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے صوبے کے تمام اضلاع میں سب کیمپسز قائم کئے جا رہے ہیں، اس سے بلوچستان کے طلباء و طالبات علم کی روشنی سے روشناس ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ 70 سال سے سوئی سے ہم گیس لے رہے ہیں لیکن گذشتہ حکو متوں نے اس کی ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی، موجودہ حکومت نے برسراقتدار آتے ہی یہاں کی زمینوں کو زیرکاشت لانے کیلئے کچھی کینال کا منصوبہ شروع کیا جس سے ابتدائی طور پر 72 ہزار ایکڑ زمین زیرکاشت آئے گی اور بعد میں اس میں اضافہ سے ایک لاکھ 62 ہزار ایکڑ زمین زیرکاشت آئے گی جس سے بلوچستان اور سوئی کی زمینیں سرسبز وشاداب ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ چینی زبان سکھانے کیلئے گوادر کے پچاس نوجوانوں کو سکالرشپ کے تحت چین بھجوایا جا رہا ہے۔