آٹھ ماہ میں تجارتی خسارہ24ارب ڈالر سے تجاوزکرنا تشویشناک ہے ‘راجہ عدیل

برآمدات میں اضافہ سے ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوگی برآمدات میں اضافہ کیلئے سستی توانائی کی فراہمی ناگزیر ہے ‘سینئر نائب صدر لوہا مارکیٹ شہید گنج

پیر 19 مارچ 2018 13:13

آٹھ ماہ میں تجارتی خسارہ24ارب ڈالر سے تجاوزکرنا تشویشناک ہے ‘راجہ عدیل
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2018ء) تاجر رہنما انجمن تاجران لوہا مارکیٹ شہید گنج (لنڈا بازار)لاہورکے سینئر نائب صدرراجہ عدیل نے وزارت خزانہ و تجارت کی ناقص پالیسیوں کے باعث درآمدات اور برآمدات میں واضع فرق کی وجہ سے آٹھ ماہ میں تجارتی خسارہ24ارب ڈالر سے تجاوز کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برآمدات میں اضافہ سے ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے لوہا مارکیٹ شہید گنج کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

راجہ عدیل نے کہا کہ بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ ہے انہوںنے کہاکہ برآمدات میں اضافہ کیلئے سستی توانائی کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ خطے کے دیگر ممالک میں گیس اور بجلی کے نرخ پاکستان کے مقابلے میں پچاس فی صدتک کم ہیں اس کے علاوہ وہاں کم اجرتوں ر دستیاب افرادی قوت کے باعث ان ممالک کی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوگا اس لیے گیس اور بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ صنعتی پیداوار پر آنے والی لاگت میں اضافے کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات عالمی مارکیٹ میں جاری مسابقت میں پیچھے رہی ہیں اور اسی وجہ سے ان کی جگہ دیگر ممالک کی مصنوعات لے رہی ہیںانہوںنے مزید کہا کہ برآمدا ت میں اضافہ کیلئے مراعات اور سیلز ٹیکس ریفنڈز کی فوری ادا کیے جائیں کیونکہ برآمدات کنندگان سرمائے کی کمی کا شکار ہیںبرآمدات میں کمی کی ایک یہ بھی اہم وجہ ہے اس جانب خصوصی توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ برآمدات کسی بھی ملک کی معیشت کے استحکام کی ضامن ہیں۔

متعلقہ عنوان :