زرمبادلہ کے ذخائرمیں کمی کے بعد آئی ایم ایف کی طرف سے بجلی گیس مہنگی کرنے کا مطالبہ تشویشناک ہے‘شفیق اے نقی

نئے بجٹ میں معاشی اہداف میں ردوبدل کرکے گیس سرچارج بڑھا کر110ارب کرنا صنعتی شعبہ پر بوجھ ہوگا،آئی ایم ایف کے مطالبہ پرگیس و بجلی کی قیمتوں میںاضافہ سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا برآمدات میں کمی سے تجارتی خسارہ بڑھے گا ‘چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن

پیر 19 مارچ 2018 13:13

زرمبادلہ کے ذخائرمیں کمی کے بعد آئی ایم ایف کی طرف سے بجلی گیس مہنگی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2018ء) چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن ڈاکٹر شفیق اے نقی نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کی طرف سے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے بعد بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے مطالبہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مطالبہ پر حکومت کی طرف سے نئے بجٹ میں معاشی اہداف میں ردو بدل کرکے گیس سرچار ج بڑھا کر110ارب کرنے کو صنعتی شعبہ پر بوجھ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے مطالبہ پر گیس و بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا جس سے اشیاء کی پیداواری لاگت بڑھے گی اور مہنگی اشیاء کے باعث ملکی برآمدات میں کمی سے تجارتی خسارہ میںاضافہ اور زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید کمی ہوگی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے سینئر وائس چیئرمین میاں شہریار علی حافظ ایم عمران حمید وائس چیئرمین کے ساتھ ٹائون شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

شفیق اے نقی نے کہا کہ حکومت بیرونی اداروں سے مزید قرض لینے کا سلسلہ بند کرے کیونکہ قرضوں کے عوض ان اداروں کی شرائط میں ملک میں بے تحاشا ٹیکسوں میں اضافہ سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونگی اور ملک میں ہوشربا مہنگائی میں اضافہ ہوگا ۔اس لیے حکومت آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کی بجائے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کی طرف توجہ دے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جاسکے اس سے حکومتی ریونیو اور زرمبادلہ میں بھی اضافہ ہوگا اور پرانے ٹیکس دہندگان پرٹیکسوں کے بوجھ میں بھی کمی ہوگی۔