ہائیکورٹ نے گھریلو ملازمین پر تشدد کی روک تھام کیلئے قانون سازی کیلئے پنجاب حکومت کو دو ماہ کا وقت دیدیا

پیر 19 مارچ 2018 13:13

ہائیکورٹ نے گھریلو ملازمین پر تشدد کی روک تھام کیلئے قانون سازی کیلئے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے گھریلو ملازمین پر تشدد کی روک تھام کیلئے قانون سازی کیلئے پنجاب حکومت کو دو ماہ کا وقت دیدیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے شیراز ذکا ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ جس میں گھریلو ملازمین کے تحفظ کے حوالے سے قوانین کی عدم موجودگی کی نشاندہی کی گئی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار وکیل نے افسوس کا اظہار کیا کہ 3 سال پہلے ہائیکورٹ نے گھریلو ملازمین کے تحفظ کیلئے قانون سازی کرنے حکم دیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنی سفارشات پر مشتمل رپورٹ پنجاب حکومت کو دیں تاکہ اس کی روشنی میں گھریلو ملازمین کے تحفظ کیلئے قانون سازی کی جاسکی لیکن ابھی عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہوسکا۔ جس پر عدالت نے پنجاب حکومت کو 2 ماہ میں گھویلو ملازمین کے تحفظ کیلئے قانون سازی کرنے کا حکم دے دیا اور ہدایت کی قانونی سازی کر کے اس کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔

متعلقہ عنوان :