ہیپاٹائٹس سے بچائو کیلئے آلودہ پانی کے استعمال سے اجتناب کیاجائے،طبی ماہرین

پیر 19 مارچ 2018 12:46

فیصل آباد۔19 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2018ء) پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد کے طبی ماہرین نے کہا ہے کہ ہیپا ٹائٹس سی جگر کی خطرناک بیماری ہے اور آلودہ پانی استعمال کرنے والے افراد بھی اس بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں اس لئے عوام الناس کو چاہیے کہ وہ صاف ستھرے پانی کااستعمال یقینی بنائیں اور ہیپا ٹائٹس سے بچائو کیلئے حفاظتی ویکسین کے ٹیکے بھی لگوائیں جو سرکاری ہسپتالوں میں مفت دستیاب ہیں۔

علاوہ ازیں تمام شہری ہر 6ماہ بعد اپنا چیک اپ بھی کرواتے رہیں تاکہ کسی بھی بیماری کی نشاندہی ہو سکے۔ انہوںنے کہا کہ انسانی جسم میں جگر کا شمار اعضائے رئیسہ میں ہوتا ہے کیونکہ جگر نہ صرف خون بناتا ہے بلکہ اسے صاف بھی رکھتا ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ جگر کی بیماریوںمیں سب اہم کینسر اور ہیپا ٹائٹس ہے جبکہ ہیپا ٹائٹس میں اے ،بی، سی، ڈی، ای اور ایف کی اب تک تشخیص ہو چکی ہے لیکن ان میں ہیپا ٹائٹس سی سب سے خطرناک ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ پیٹ درد ، ہلکا بخار ، بھوک کا نہ لگنا ، تھکاوٹ ، قے آنا اور سانس پھولنا ہیپا ٹائٹس کی علامات ہو سکتی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ استعمال شدہ سرنج کا دوبارہ استعمال ، انتقال خون ، غیر محفوظ جنسی تعلقات ،ایک ہی بلیڈ سے کئی افراد کی شیو کرنے اور لوہے کی سوئی سے کان چھد وانے کی وجہ سے ہیپا ٹائٹسایک شخص سے دوسرے کو منتقل ہو سکتا ہے تاہم ہیپا ٹائٹس سی آلودہ پانی پینے سے بھی ہو سکتا ہے اس لئے عوام احتیاطی تدابیر پر عملدر آمد یقینی بنائیں۔

متعلقہ عنوان :