نیب نے تحریک انصاف کے راہنما عثمان ڈار کو دستاویزی ثبوت کے ساتھ 20مارچ کو طلب کرلیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 19 مارچ 2018 12:11

نیب نے تحریک انصاف کے راہنما عثمان ڈار کو دستاویزی ثبوت کے ساتھ 20مارچ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 19 مارچ۔2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے انوسٹی گیشن ونگ نے پاکستان تحریک انصاف کے راہنما عثمان ڈار کو دستاویزی ثبوت کے ساتھ 20مارچ کو طلب کرلیا ہے۔نیب نے وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی درخواست پر عثمان ڈار کو شواہد کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دےدیا ہے۔

حکمران جماعت کے اہم رہنما خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کا آغاز پی ٹی آئی کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عثمان ڈار کی درج کردہ شکایت پر کیا گیا ہے۔عثمان ڈار کا تعلق سیالکوٹ سے ہے جبکہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کا آبائی علاقہ بھی یہی ہے۔8مارچ کو چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے خواجہ آصف کے خلاف مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کی شکایت کی تصدیق کی گئی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب تحریک انصاف نے خواجہ آصف کے خلاف نیب کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا، اس حوالے سے عثمان ڈار نے کہا کہ انہوں نے نیب کو خواجہ آصف کے غیر ملکی اکاﺅنٹس اور منی لانڈرنگ کے ثبوت پہلے ہی فراہم کردیئے تھے۔حالیہ خط میں خواجہ آصف نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ان کے پاس متحدہ عرب امارات کا اقامہ ہے اور وہ منی لانڈرنگ میں ملوث رہے تھے۔

عثمار ڈار کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف نے مبینہ طور پر اپنے آف شور اثاثے بھی الیکشن کمیشن سے چھپائے تھے، ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر خارجہ ابوظہبی کی ایک کمپنی سے ماہانہ 16 لاکھ روپ تنخواہ بھی وصول کرتے تھے۔ تحریک انصاف کے راہنما کی جانب سے یہ دعوی بھی کیا گیا ہے کہ خواجہ آصف نے بھاری رقم وصول کرنے کے لیے مبینہ طور پر اپنی اہلیہ کا غیر ملکی بینک اکاﺅنٹس استعمال کیا جبکہ انہوں نے اپنی اہلیہ کے غیر ملکی بینک اکاﺅنٹس کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں ظاہر نہیں کی تھیں۔