دریائے سندھ میں پانی کی قلت‘بدین ‘سجاول اور ٹھٹھہ کے سمندر برد ہونے کا خطرہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 19 مارچ 2018 11:31

دریائے سندھ میں پانی کی قلت‘بدین ‘سجاول اور ٹھٹھہ کے سمندر برد ہونے ..
ٹھٹھہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 19 مارچ۔2018ء) دریائے سندھ میں پانی نہ ہونے سے سمندر مزید علاقے کو نگل رہا ہے‘ میٹھے پانی کی مقدار کم ہونے کے باعث آبی حیات کو بھی خطرہ لاحق ہے۔آبی ماہرین کے مطابق اگر کوٹری ڈاﺅن اسٹریم میں پانی نہیں چھوڑا گیا تو2060 تک بدین، سجاول اور ٹھٹھہ سمندر برد ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

کوٹری ڈاﺅن اسٹریم میں تازہ پانی نہ چھوڑے جانے کی وجہ سے یہ دریا ٹھٹھہ، بدین اور کراچی کی 35 لاکھ ایکڑ زمین سمندر نگل چکا ہے اور مسلسل شہر کی طرف بڑھ رہا ہے۔

تازہ پانی کا رساﺅ نہ ہونے سے دریائے سندھ تباہی کی طرف گامزن ہے۔ دریائے سندھ کو پاکستان میں نمایاں مقام حاصل ہے‘یہ دریا تبت سے ایک جھیل مانسرور کے قریب سے شروع ہوتا ہے۔ اس کے بعد دریائے سندھ لداخ اور گلگت بلستان سے گزرتا ہوا صوبہ خیبر پختونخوا میں داخل ہوتا ہے ،جہاں اسے اباسین یعنی دریاﺅں کا باپ بھی کہا جاتا ہے۔ دریائے سندھ ماضی میں اپنی بے مثال موجوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور تھا لیکن اب یہ خود پانی کو ترس رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :