محکمہ جنگلی حیات کے زیرانتظام لال سہانرا میں کالا ہرن و چنکارہ سفاری ٹرافی ہنٹنگ شروع

اتوار 18 مارچ 2018 21:00

لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2018ء)صوبائی سیکرٹری جنگلات ، جنگلی حیات و ماہی پرور ی میاں وحید الدین نے کہا ہے کہ سپورٹس ہنٹنگ کے فروغ کیلئے قانون کے دائرے میں رہ کر شکار کرنیوالے شکاریوں کو کو شکار کے مواقع کی فراہمی اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کالا ہرن و چنکارہ سفاری ٹرافی ہنٹنگ پروگرام 2018ء کے دوران شکاریوں کو بین الاقوامی معیا ر سے بڑھ کر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے ۔

انہوں نے یہ بات یہاں لال سہانرا چولستان میں کالا ہرن و چنکار ہ سفاری ٹرافی ہنٹنگ پروگرام 2018ء کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل وائلڈلائف اینڈ پارکس پنجاب خالد عیاض خان ، دسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بہاولپور طارق جاوید، کرنل افضال، کنزرویٹر آف فاریسٹ بہاولپور سرکل جاوید گل، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف ہیڈ کوارٹرز محمد نعیم بھٹی، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف پبلسٹی عامر مسعود، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف گوجرانوالہ ریجن عبدل شکور منج، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف بہاولپور ریجن محمد انور مان، ہوبارا فائونڈیشن کے میجر (ر) طاہر مجید اور میجر (ر) خالد اور دی فیلڈ سپورٹس اینڈ کنزرویشن سوسائٹی کے چیئر مین بدرمنیر اور دیگر افسران، سول سوسائٹی اور ذرائع ابلاغ کے نمائندگان بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

صوبائی سیکرٹری نے کہا کہ ٹرافی ہنٹنگ پروگرام 2018ء کے انعقاد کا بنیادی مقصدسپورٹس ہنٹنگ کو فروغ دینا اور غیر قانونی شکار کے رجحان کو ختم کرنا ہے ۔ انہوں نے کہ محکمہ جنگلی حیات قانونی شکاریوں کی ہرسطح پر حوصلہ افزائی اور انہیں شکار کے مواقع کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھے گا ۔ ڈائریکٹر جنرل وائلڈلائف اینڈ پارکس پنجاب خالد عیاض خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کے زیرانتظام کروائی جانیوالی ٹرافی ہنٹنگ و فیزنٹ شوٹ پروگرام میں حصہ لینے والے شکاری محکمہ کے سفیر ہیں اور انہیں چاہیے کہ وہ اپنے متعلقہ علاقوں اورشکاری دوست واحباب میں قانونی شکار کے فروغ اور غیر قانونی شکار کی روک تھام کے حوالے سے عوامی آگہی میں اپنا کردار ادا کریں اور اس کام میں محکمہ کا ہاتھ بٹائیں ۔

انہوں نے کہا کہ ٹرافی ہنٹنگ پروگرام میں محکمہ کے افزائش کردہ اپنی طبعی عمر کے قریب پہنچنے والے جانوروں کا شکار کروایا جائے گا تاکہ جنگل میں موجود ان کی آبادی کو محفوظ بنایاجاسکے اور شکاری حضرات بھی اپنا شوق پورا کرسکیں ۔