پیپلز پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا اتحاد کا کوئی امکان نہیں ‘محمود الرشید

پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی دو الگ الگ نظریات رکھنے والی جماعتیں ہیں، اتحاد کی باتیں گمراہ کن ہیں

اتوار 18 مارچ 2018 19:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2018ء) پنجاب اسمبلی میں میاں محمودالرشید نے پیپلز پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا اتحاد بارے امکان کو مسترد کر تے ہوئے کہاکہ سیاست میں کوئی بھی بات حرف آخر نہیں تاہم پیپلز پارٹی سے سیاسی اتحاد یا عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا کوئی امکان نہیں، سید خورشید شاہ کا یہ ذاتی خیال تو ہو سکتا ہے لیکن ایسا ممکن نہیں۔

وہ گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ میاں محمودالرشید نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف دو الگ الگ نظریات رکھنے والی جماعتیں ہیں، ان میں کسی قسم کی کوئی مماثلت نہیں، اتحاد کی باتیں گمراہ کن ہیں، نواز شریف عوام کو ایسا تاثر دے رہے ہیں جیسے عمران خان اور آصف زرداری میں کوئی ڈیل ہو چکی ہے، عوام ایک نا اہل شخص کی باتوں پر کان نہیں دھرتی، انکے راگ مریم، طلا ل اور دانیال کے سوا کسی کو سمجھ بھی نہیں آتے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے کہا کہ تحریک انصاف نے کسی جماعت سے اتحاد بارے کوئی فیصلہ نہیں کیا تاہم عام انتخابات میں جزوی سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے تاہم پیپلز پارٹی سے قطعی نہیں۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان اور تحریک انصاف نے کرپشن کیخلاف ایک لائن لے رکھی ہے، اس پر سمجھوتا کر کے پیپلز پارٹی سے نرم گوشہ اختیار نہیں کیا جا سکتا، آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف نے اپنی حکمت عملی وضع کر لی ہے، 2013ء جیسی غلطیاں دہرانے کی کوئی گنجائش نہیں، ن لیگ کو پنجاب میں شکست دینے کیلئے بہتر حکمت عملی اپنائی ہے، میاں محمودالرشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شہباز شریف کی صدارت کے باوجود مسلم لیگ ن پھلنے پھولنے والی نہیں کیونکہ لوہے کو گولڈن رنگ کر کے سونا نہیں بنایا جاسکتا۔

شہباز شریف کا پنجاب میں جاری و مکمل ہر منصوبہ کرپشن سے آلودہ ہے،56کمپنیوں پر ابھی تحقیقات ہو رہی ہیں، احد چیمہ بھی کئی انکشافات کر چکے ہیں ابھی تو شہباز شریف کو اپنی بقاء کی جنگ لڑنا ہے وہ پارٹی کی بہتری کیلئے کچھ نہیں کر سکتے۔

متعلقہ عنوان :