بھارت افغان سرزمین استعمال کرکے دہشت گردی کے ذریعے پاکستا ن میں بے چینی پھیلارہاہے ،ْترجمان پاک فوج آصف غفور

بھارت کنٹرول لائن کے اطراف مظالم بند اور ریاستی دہشت گردی سے پاکستان کے اندرمداخلت ترک کرے ،ْ پاک بھارت تعلقات معمول پرلانے کیلئے مسئلہ کشمیر کاحل ضروری ہے ،ْ بھارت کوذمہ دار ملک کارویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے ،ْ فاٹا میں پاک افغان بارڈر پر دولاکھ سے زائد فوجی تعینات ہیں ،ْافغانستان میں موجود خطرات کے باعث سرحد پردستے تعینات رہیں گے ،ْ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک سمیت کسی دہشت گرد گروہ کو نہیں بخشا ،ْسعودی عرب بھیجا گیا دستہ اسلامی فورس کاحصہ نہیں ،ْدستہ سعودی عرب کی سرحدوں کے باہر تعینات نہیں ہوگا ،ْافغانستان میں تشدد کے حالیہ واقعات کو پاکستان سے نہ جوڑاجائے ،ْپاکستان افغانستان میں امن کے حصول کیلئے جو تعاون ہوسکا کریگا ،ْ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں حاصل استحکام برقرار رکھنا سب سے بڑاچیلنج ہے ،ْمیجر جنرل آصف غفور کا انٹرویو

اتوار 18 مارچ 2018 19:40

بھارت افغان سرزمین استعمال کرکے دہشت گردی کے ذریعے پاکستا ن میں بے ..
اسلام آباد/دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2018ء) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہاہے کہ بھارت افغان سرزمین استعمال کرکے دہشت گردی کے ذریعے پاکستا ن میں بے چینی پھیلارہاہے ،ْبھارت کنٹرول لائن کے اطراف مظالم بند اور ریاستی دہشت گردی سے پاکستان کے اندرمداخلت ترک کرے ،ْ پاک بھارت تعلقات معمول پرلانے کیلئے مسئلہ کشمیر کاحل ضروری ہے ،ْ بھارت کوذمہ دار ملک کارویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے ،ْ فاٹا میں پاک افغان بارڈر پر دولاکھ سے زائد فوجی تعینات ہیں ،ْافغانستان میں موجود خطرات کے باعث سرحد پردستے تعینات رہیں گے ،ْ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک سمیت کسی دہشت گرد گروہ کو نہیں بخشا ،ْسعودی عرب بھیجا گیا دستہ اسلامی فورس کاحصہ نہیں ،ْدستہ سعودی عرب کی سرحدوں کے باہر تعینات نہیں ہوگا ،ْافغانستان میں تشدد کے حالیہ واقعات کو پاکستان سے نہ جوڑاجائے ،ْپاکستان افغانستان میں امن کے حصول کیلئے جو تعاون ہوسکا کریگا ،ْ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں حاصل استحکام برقرار رکھنا سب سے بڑاچیلنج ہے۔

(جاری ہے)

گلف نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک سمیت کسی دہشت گرد گروہ کو نہیں بخشا ،ْپاکستان نے اپنی سرزمین سے تمام دہشت گرد گروپوں کا کامیابی سے صفایا کیا ہے ،ْانہوں نے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 75ہزارپاکستانیوں نے اپنی جانیں دی ہیں ،ْملکی معیشت کوسوا ارب ڈالر سے زیادہ کانقصان پہنچا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کوجڑ سے ختم کرنے کی بھاری قیمت چکائی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ انٹیلی جنس بنیادوں پرآپریشن ردالفساد جاری ہے اور اس آپریشن سے پاکستان بھر میں تشدد کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فاٹا میں پاک افغان بارڈر پر دولاکھ سے زائد فوجی تعینات ہیں ،ْافغانستان میں موجود خطرات کے باعث سرحد پردستے تعینات رہیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ ستائیس لاکھ افغان مہاجرین کی باعزت افغانستان واپسی ضروری ہے ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوںکی آمدورفت روکنے کیلئے پاک افغان بارڈر پر چوکیاں بنائی جارہی ہیں ،ْدہشت گردوں کیخلاف حاصل کامیابیوں کے تحفظ کیلئے پاک افغان بارڈر پرباڑ لگائی جارہی ہے ۔ ایک اور سوال پرانہوں نے کہاکہ پاکستان میں دہشت گردوں کی اب کوئی منظم پناہ گاہ نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے دہشتگردوں کی پناہ گاہیں نہ ہونے سے امریکیوں کو کئی بار آگاہ کیاہے ۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں تشدد کے حالیہ واقعات کو پاکستان سے نہ جوڑاجائے ،ْپاکستان افغانستان میں امن کے حصول کیلئے جو تعاون ہوسکا کریگا ،ْپاکستان سے زیادہ کوئی ملک افغانستان میں امن کاخواہشمندنہیں ۔ ایک اور سوال پرانہوں نے کہاکہ پاکستان کو ہمیشہ سے بھارت سے خطرہ درپیش ہے ،ْبھارت مشرقی سرحدوں سے پاکستان کوروایتی انداز سے چیلنج کررہاہے ۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان میں مستقل خطرہ اورملک میں درپیش معاشی مشکلات کاسامنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت افغان سرزمین استعمال کرکے دہشتگردی کے ذریعے پاکستا ن میں بے چینی پھیلارہاہے ،ْ بھارتی خطرے سے حفاظت کیلئے چوکس ہیں بھارتی بحریہ کاحاضرسروس افسرپکڑا ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں حاصل استحکام برقرار رکھنا سب سے بڑاچیلنج ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کنٹرول لائن کے اطراف مظالم بند کرے ریاستی دہشت گردی سے پاکستان کے اندرمداخلت ترک کی جائے۔ایک سوال کے جواب میں میجرجنرل آصف غفور نے کہاکہ پاکستان اوربھارت کے درمیان تعلقات معمول پرلانے کیلئے مسئلہ کشمیر کاحل ضروری ہی،ْ بھارت کوذمہ دار ملک کارویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ سعودی عرب بھیجاگیا دستہ پاک سعودی باہمی سیکیورٹی تعاون کاحصہ ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سعودی عرب بھیجا گیا دستہ اسلامی فورس کاحصہ نہیں ،ْیہ دستہ سعودی عرب کی سرحدوں کے باہر تعینات نہیں ہوگا ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے کہا کہ سی پیک 54 بلین ڈالر کا منصوبہ ہے جو کہ گوادر پورٹ کے ذریعے ہمیں چین کے ساتھ ملائے گا۔