لاڑکانہ کے چانڈکا اسپتال میں 15 سالہ لڑکا جاں بحق، غفلت برتنے پرورثا کا دھرنا،اسپتال میں توڑ پھوڑ

اتوار 18 مارچ 2018 19:10

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2018ء) لاڑکانہ کے چانڈکا اسپتال میں 15 سالہ لڑکا جاں بحق، ورثا نے ڈاکٹروں پر غفلت برتنے کا الزام لگاتے ہوئے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور دھرنا دیا اور ایس ایس پی چوک پر بھی لاش رکھ کر دھرنا دیا، پولیس نے ڈاکٹر کو گرفتار کرکے لاک اپ کردیا، ڈاکٹر کی گرفتاری کے خلاف ڈاکٹروں کا دھرنا۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب دیر سے نیو بس اسٹینڈ کے رہائشی چانڈیہ برادری کے لوگ وارہ سے بارات لے کر لاڑکانہ آ رہے تھے کہ پولیس ٹریننگ اسکول کے قریب بس کی چھت سے گر کر دولہے کا بھائی 15 سالہ واجد چانڈیو گر کر شدید زخمی ہوگیا جسے ورثا نے تشویش ناک حالت میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا جہاں گذشتہ روز علل الصبح 15 سالہ لڑکا دم توڑگیا جس پر ورثا نے ڈاکٹروں پر غفلت برتنے کا الزام لگاتے ہوئے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور سول اسپتال کے باہر دھرنا دے کر ڈاکٹروں کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ?مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ ہم نے 15 سالہ لڑکے واجد چانڈیو کو تشویش ناک حالت میں اسپتال داخل کیا جہاں ڈاکٹروں نے علاج نہ کی جس کے باعث لڑکا دم توڑگیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غفلت برتنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کی جائے جس پر حد کے تھانہ سول لائین پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ایک ڈاکٹر عشرت منگی کو گرفتار کرکے لاکپ کردیا جس واقعے کے خلاف ڈاکٹروں نے سول اسپتال کے باہر ٹائر نذرآتش کرکے دھرنا دے کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر شاہ بیگ چانڈیو، ڈاکٹر اکرام تنیو اور دیگر کا کہنا تھا کہ بے گناہ ہمارے ڈاکٹر عشرت منگی کو گرفتار کرکے لاکپ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اسپتالوں میں بھی غیر محفوظ ہیں جن کی سکیورٹی کے لیے کوئی بھی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر کو رہا کرکے تمام ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کیا جائے جبکہ ڈاکٹروں کے احتجاج پر گرفتار ڈاکٹر کو رہا کردیا گیا۔ دوسری جانب لڑکی کی لاش ورثا گھر لے گئے جہاں شادی کی خوشیاں ماتم میں تبدیل ہوگئے اور ہر آنکھ اشکبار تھا۔

متعلقہ عنوان :