آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ نے جی آئی زیڈ جرمنی کے تعاون سے تیار اسکول آف انویسٹی گیشن کا افتتاح کردیا

اتوار 18 مارچ 2018 19:00

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2018ء) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پولیس ٹریننگ کالج سعیدآباد میںجرمنی کے تعاون سے تیار کردہ اسکول آف انویسٹی گیشن کا باقاعدہ افتتاح کیا۔تقریب میں آئی جی سندھ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اس موقع پرڈپٹی قونصل جنرل کے علاوہ ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ,ایڈیشنل آئی جی سندھ,ڈی آئی جی ٹریننگ اورسابقہ آئی جیز،ڈی آئی جیز پر مشتمل ممبران اور حکومت جرمنی کے تحت پاکستان کے لیئے کریمنل انویسٹی گیٹیو سروسز میں صلاحیت کے فروغ اور سپورٹ فراہم کرنیوالے پروگرام ہیڈڈاکٹراسٹریڈ بوش بھی موجود تھے۔

اس موقع پرڈی آئی جی ٹریننگ نے اپنے اپنے خطاب میں اسکول آف انویسٹی گیشن کے تحت شعبہ تفتیش کو دی جانیوالی تربیت کے جملہ امور کی افادیت اور اہمیت کا تفصیلی احاطہ کیا۔

(جاری ہے)

ڈپٹی قونصل جنرل جرمنی نے اسکول آف انویسٹی گیشن کے قیام اور اس سے شعبہ تفتیش میں ہونیوالی مثبت پیش رفت کی تفصیلات سے اآگاہی دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جی آئی زیڈ کے تحت جرمنی کی حکومت سندھ پولیس کی استعدادی صلاحیتوں کو تقویت دینے اور انھیں ہر ممکن لاجسٹک سپورٹ ماہرین کی سپورٹ سمیت باالخصوص شعبہ تفتیش کو مؤثر اور غیر معمولی بنانیکے ضمن میں تمام تر معاونت کے عمل کو جاری رکھیگی۔

آئی جی سندھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ معاشرے کو جرائم سے پاک کرنے اور امن کا گہوارہ بنانے میں محکمہ پولیس کے تحت آپریشنل اور انویسٹی گیشن ذمہ داریوں کا انتہائی غیر معمولی بنایا جانا نا صرف ضروری ہے بلکہ دورحاضر میں جرائم کی نت نئی تیکنیکس سے نمٹنے کے لیئے وقت کا تقاضہ بھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دیگر پولیس ٹریننگ سینٹرز میں بھی ایسے ہی اسکولز قائم کیئے جائیں گے ۔

جنکا مقصد انویسٹی گیشن پروسیس اور میکنزم کو معیاری نصاب پر مشتمل تعلیم اور تربیت سے مؤثر بنانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسکول آف انویسٹی گیشن سے تربیت کے حوالے سے قابل اور فٹنس جیسے معیار پر پورا اترنے والے پولیس افسران کو ہی اہمیت دی جائیگی۔آئی جی سندھ نے اس موقع پر مذید کہا کہ ٹریننگ ٹرینرز اور باصلاحیت افسران کی تربیت کی بدولت کامیاب اور مؤثر انویسٹی گیشن مقاصد تک رسائی ممکن ہے اور ہمیں حکومت کی جانب سے فراہم کردہ وسائل کو شفاف طور پر استعمال میں لاتے ہوئے محکمہ پولیس سندھ کی کارکردگی کو مذید بہتری اور کامیابی کی جانب گامزن کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ فارنزک لیب/ایکسپلوزیو لیب کا افتتاح بھی جلد ہی کیا جارہا ہے جس سے بلاشبہ پولیس کی گارگردگی کا گراف مذید بہتر اورنمایاں ہوگا۔علاوہ اذیں حکومت سندھ بھی فارزک لیب کے لیئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے جبکہ شرجیل کھرل کو اس مقصدکے لیئے بطور پروجیکٹ ڈائریکٹر بھی نامزد کردیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی ٹریننگ پرنسپل ٹریننگ سینٹر کی یہ ذمہ داری ہے کہ اسکول آف انویسٹی گیشن کے مقاصد کے حصول کی خاطر تربیت کے معیار کو اس اونچائی پر لے جائیں کہ جہاں تفتیش کے جملہ پہلوؤں کی کامیابی سو فیصد تک ممکن ہوسکے ۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ اسکول آف انویسٹی گیشن کا مقصد پولیس کے شعبہ تفتیش کو باقاعدہ تربیت کے عمل سے گذار کر مذید غیر جانبدارانہ شفاف اور عوام دوست بنانا اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ایک آہنی دیوار بنانا ہے کیونکہ مؤثر,ٹھوس وکامیاب تفتیش سے ہی جرائم میں ملوث اورگرفتار ملزمان کے لیئے مثالی سزائیں یقینی بنائی جاسکتی ہیں۔اس موقع پر انہوں نے کے تحت سندھ پولیس کی سپورٹ اور معاونت پر ڈپٹی قونصل جنرل کے توسط سے جرمن حکومت کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ جرائم کے خلاف انسدادی حکمت عملی اور لائحہ عمل میں سپورٹ اور معاونت کا عمل جاری رہیگا۔

متعلقہ عنوان :