جماعت اسلامی کی ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو نگران وزیراعظم مقرر کرنے کی تجویز

جب تک کرپٹ ٹولہ اقتدار کے ایوانوں میں موجود ہے ، ملک و قوم کے حالات نہیں سدھر سکتے ‘سراج الحق کرپشن کے اس نظام کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے ضر وری ہے کہ عوام اپنے ووٹ کی طاقت کو پہچانیں ،آئندہ انتخابات میں اس طاقت کو ملک میں قرآن و سنت اور شریعت کے نظام کے نفاذ کے حق میں استعمال کریں ‘امیر جماعت اسلامی

اتوار 18 مارچ 2018 18:40

جماعت اسلامی کی ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو نگران وزیراعظم مقرر کرنے کی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حکومت و اپوزیشن کو تجویز پیش کی ہے کہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو نگران وزیراعظم مقرر کیا جائے ، ڈاکٹر عبدالقدیر خان ایک غیر متنازعہ شخصیت ہیں اور انہوںنے پاکستان کو پہلی اسلامی ایٹمی قوت بناکر ناقابل فراموش کارنامہ سرانجام دیا ہے ۔

جنرل مشرف نے امریکی دبائو پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان پر پابندیاں لگا کر انہیں نظر بند رکھا جبکہ بھارت نے اپنے ایٹمی سائنسدان کو صدر بناکر اس کے وقار کو بلند کیا ۔ ضرورت ہے کہ مشرف کی زیادتیوں کا مداوا کرنے اور ڈاکٹر عبدالقدیر کے ملک و قوم پر احسان کے صلے میں عزت ووقار کی یہ پگڑی ان کے سرپر رکھی جائے ۔ شی جن پنگ کو دوبارہ چین کا صدر بننے پر مبارکباد پیش کرتاہوں ۔

(جاری ہے)

امید ہے کہ ان کی قیادت میں خطے میں ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا ۔ پی ایس ایل کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتاہوں ۔ قوم کو اچھی تفریح اور بہترین کھیل دیکھنے کا موقع ملے گا ۔ آئندہ انتخابات کو عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے کرپٹ حکمرانوں کے لیے یو م حساب بنادیں اور اپنی محرومیوں کا بدلہ چکانے اور تعلیم ، علاج اور انصاف کے حصول کے لیے اپنا ووٹ اسلام اور پاکستان کی نمائندگی کرنے والے دیانتدار و صاحب کردار لوگوں کو دیں ۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے کرک میں بڑے شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسہ سے امیر جماعت اسلامی خیبر پی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر علاقے کے معروف سماجی و سیاسی رہنمائوں نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں اور خاندانوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اس وقت ملک میں نگران وزیراعظم کے لیے صلا ح و مشورے جاری ہیں ۔

بہتر یہی ہے کہ کسی غیر متنازع اور پاکستان کے لیے بڑا کارنامہ سرانجام دینے والی شخصیت کو نگران وزیراعظم بنادیا جائے ۔ قوم کے نزدیک اس وقت ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے بڑھ کر کوئی اس منصب کا حقدار نہیں اس لیے میں مطالبہ کرتاہوں کہ حکومت اور اپوزیشن ڈاکٹر عبدالقدیر کو نگران وزیراعظم مقرر کریں ۔ انہوں نے کہاکہ ظلم و جبر اور کرپشن کا نظام بدلنے کے لیے امام بدلنے کی ضرورت ہے جب تک کرپٹ ٹولہ اقتدار کے ایوانوں میں موجود ہے ، ملک و قوم کے حالات نہیں سدھر سکتے ۔

ہم ملک میں خلافت کانظام چاہتے ہیں تاکہ ریاستی اداروں اور حکمرانوں کو عوام کے خادم بنایا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ سینیٹ کے انتخابات میں جب نوٹوں سے بھرے بریف کیس دے کر ممبران اسمبلی کے ضمیر خریدے جارہے تھے ، جماعت اسلامی کے ممبران اسمبلی دیانتدار ی پر ثابت قدم رہے اور جماعت اسلامی کے ارکان کو کوئی چمک متاثر نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن کے اس نظام کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے ضر وری ہے کہ عوام اپنے ووٹ کی طاقت کو پہچانیں اور آئندہ انتخابات میں اس طاقت کو ملک میں قرآن و سنت اور شریعت کے نظام کے نفاذ کے حق میں استعمال کریں ۔

ہم چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی میز پر انگریزکے قانون کے بجائے قرآن و سنت کے مطابق فیصلے کریں۔ ہم ملک میں ایسے حکمران چاہتے ہیں جو خوف خدا رکھنے والے اور عوام کے خادم ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ اللہ نے جماعت اسلامی کو حکومت کا موقع دیا تو ہم ہر نوجوان کو روزگار دیں گے اور جب تک پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار نہیں ملے گا ، انہیں بے روزگاری الائونس دیا جائے گا ۔

بزرگ شہریوں کو بڑھاپا الائونس دیا جائے گا ۔ ملک میں تعلیم اور علاج مفت ہوگا ۔ پانچ بڑی بیماریوں کے علاج کے تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی اور پانچ بنیادی ضروریات زندگی کی قیمتوںپر حکومت کی طرف سے سبسڈی دی جائے گی ۔ جماعت اسلامی ایک جمہوری اور دیانتدار لوگوں کی جماعت ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم سیاست کو کاروبار نہیں اللہ کی خوشنودی کے حصو ل کا ذریعہ سمجھتے ہیں اور مخلوق خدا کی خدمت سے بڑھ کر کوئی عبادت نہیں ہوسکتی ۔