پاکستان میں کاٹن ایئر2017-18ء کے دوران کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار حکومتی تخمینوں سے کافی کم تاہم ابتدائی توقعات سے بہتر ہونے کے روشن امکانات

پاکستان میں کپاس کی پیداوار کم ہونے کی بڑی وجوہات میں درست موسمیاتی پیش گوئیاں نہ ہونا اور نہری پانی کی شدید کمی ہے، احسان الحق

اتوار 18 مارچ 2018 17:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2018ء) پاکستان میں کاٹن ایئر2017-18ء کے دوران کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار حکومتی تخمینوں سے کافی کم تاہم ابتدائی توقعات سے بہتر ہونے کے روشن امکانات۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ حکومت پاکستان کے مجاز زرعی اداروں نے کاٹن ایئر2017-18ء کے لئے کپاس کی مجوعی ملکی پیداوار کا ابتدائی تخمینہ ایک کروڑ چالیس بیلز(170کلو گرام)مختص کیا تھا جس میں سے ایک کروڑ بیلزپنجاب میں جبکہ 40لاکھ بیلز سندھ میں پیدا ہونے کے امکانات ظاہر کئے تھے جس پر کاٹن سٹیک ہولڈرز نے اسے ایک غیر حقیقت پسندانہ تخمینہ قرار دیتے ہوئے اس رد کر دیا تھا اور پانی کی کمی اور پنجاب حکومت کی طرف سے 15اپریل سے قبل کپاس کی کاشت پر عائد پابندی کے باعث ملک بھر میں رواں سیزن کے دوران کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار ایک کروڑ 12لاکھ بیلز(160کلوگرام)پیدا ہونے امکانات ظاہر کئے تھے تاہم کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی نے بھی بعد میں اپنے تخمینے پر نظر ثانی کرتے ہوئے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار کا نیا تخمینہایک کروڑ 26لاکھ بیلز(170کلوگرام) مختص کر دیا جسے بھی کاٹن اسٹیک ہولڈرز نے ایک بار ان اعداد و شمار کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کاٹن جنرز ایسوایشن کی جانب سے گزشتہ روز جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق15مارچ2018ء تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں مجموعی طور روئی کی ایک کروڑ15لاکھ52ہزار بیلز(160کلوگرام)پہنچ چکی ہیں جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں (7.75)فیصد زاید ہے اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ جاری سیزن میں پاکستان میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار ایک کروڑ 16لاکھ بیلز(160کلوگرام)ہونے کے روشن امکانات ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حکومتی زرعی ادارے پچھلے کئی سالوں سے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوارمسلسل غیر حقیقت پسندانہ اعداد و شمار جاری کر رہے ہیں جس سے کاٹن سٹیک ہولڈرز کو اپنی حکمت عملی ترتیب دینے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا پاکستان میں کپاس کی پیداوار کم ہونے کی بڑی وجوہات میں درست موسمیاتی پیش گوئیاں نہ ہونا اور نہری پانی کی شدید کمی ہے۔

متعلقہ عنوان :