مظفراباد کے گردنواح کے علاقوں محکمہ برقیات کے عملے کی ملی بھگت سے بجلی چوری عروج پر کوئی پوچھنے والا نہیں

اتوار 18 مارچ 2018 13:00

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2018ء) دارلحکومت مظفراباد کے گردنواح کے علاقوں محکمہ برقیات کے عملے کی ملی بھگت سے بجلی چوری عروج پر کوئی پوچھنے والا نہیں ہوئی مشینری چلانے کا انکشاف جس کے عث بجلی پر لوڈ پڑھنے سے بجلی کی بار بار بندش کا سلسلہ نہ تھم سکا محکمہ برقیات کے اعلی افسرانوں کی غفلت ایک اسٹشن پر 10سی15سال ہوگے تبدہل نہ ہوسکے جوکہ سوالیہ نشان ہیں تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآباد اور اس کے دیگر علاقوں میں میں جن میں پہلے نمبر پر چہلہ بانڈی جبکہ کے دوسرے نمبر پر سماں بانڈی ہیں جہاں بجلی چوری محکمہ برقیات کے عملے کی ملی بھگت سے کی جاتی ہیں مگر وہاں کوئی پوچھنے والا نہیں فیکٹریوں جہاں بڑی بڑی مشین لگا رکھی ہیں وہا ں ماہوار بجلی کا بل ایک ہزار جبکہ باقی عملے کی جیب میں جاتا ہیں اور بجلی چوری کی سزا بھی بھگتی پڑتی ہیں جس میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشڈنگ بجلی پر لوڈ بڑ جانے سے بار بار بجلی کی بندش روز کا معمول بن گی صارفین کا کہنا ہیں کہ بجلی چوری ختم کرکے شہریوں کو لوڈشڈنگ سے نجایت دلاے چوری کی بجلی دینے والے محکمہ برقیات کے ملازمین کے خلاف کاروائی کی جانی چاہی تاکہ بجلی چوری کا سٹم بند ہوسکے -

متعلقہ عنوان :