مظفرآباد میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پولیس کا ہنگامی اجلاس اور پلان کسی کام نہ آسکے

مظفرآباد کے مختلف علاقوں میں قائم تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی کا سلسلہ نہ تھم سکا ، نوجوان نسل تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی

اتوار 18 مارچ 2018 13:00

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2018ء) مظفرآباد میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پولیس کا ہنگامی اجلاس اور پلان کسی کام نہ آسکے ،ْ مظفرآباد کے مختلف علاقوں میں قائم تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی کا سلسلہ نہ تھم سکا ، نوجوان نسل تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ! یونیورسٹی ، کالجز پر قبضہ مافیا کا راج ! آئے روز لڑائی جھگڑے روزانہ کا معمول بن گئے ہیں ، کوئی پوچھنے والا نہیں حکومت آزادکشمیر فوری طور پر نوٹس لیں ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر سمیت مظفرآباد میں جہاں عام مقامات پر شہری روز مرہ گھومنے پھرنے جاتے تھے وہاں اکثر منشیات فروشوں کے ایجنٹ طاق لگا کر اپنے گاہکوں کو پھانسنے کیلئے منشیا ت فروخت کررہے تھے اب تعلیمی اداروں کو اپنا ٹھکانہ بنا کر طلبا و طالبات کو مختلف لالچ دے کر اپنا اہلکار بنانے کی پالیسی اختیار کررکھی ہے جن کو بڑے آرام سے پہلے کھانے پینے کی اشیاء میں منشیات ملا کر دی جاتی ہے اُس کے بعد طلبا و طالبات کو خود منشیات کی طلب کا احساس ہوتے ہی دوڑ دھوپ شروع کردیتے ہیں جبکہ منشیات فروش ایسے طلبا وطالبات پر نظر رکھے ہوئے ہوتے ہیں ، بڑے آرام سے اُن کو اپنے شکنجے میں پھنسا کر مختلف یونیورسٹی کالجز اور سکولوں میں منشیات ، ہیرئون ، کوکین سمیت گردہ ، چرس کی سپلائی کرکے طلبا و طالبات کو عادی بنایا جاتا ہے جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے اِن تعلیمی اداروں میں بڑا گروپ طلبا وطالبات کے نازیبہ ویڈیوز بناکر اُنہیں بلیک میلنگ کا ذریعہ بنالیتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ عرصہ دراز سے مظفرآباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی اور اسلحہ کی سپلائی سمیت دیگر اہم انکشاف کے بعد تحقیقات بھی ہوئی اور اجلاس بھی ہو ا مگر اُس کے باوجود اِن پر عملدرآمد کرنا ناممکن ہوکر رہ گیا کیونکہ یونیورسٹی آزادکشمیر مظفرآباد کا اختیار یونیورسٹی انتظامیہ یا صدر آزادکشمیر کے اختیار میں ہے وہاں ضلعی انتظامیہ یا پولیس مداخلت کرنے کا اختیار نہیں رکھتی اور یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی آزادکشمیر مظفرآباد جرائم کا گڑھ بن گیا ہے جس کو کوئی روکنے والا نہیں اور یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی کی وجہ سے مختلف کالجز اور سکولوں میں بھی منشیات فروشی کے دھندے عروج پر ہے، وہاں والدین نے حکومت ِ آزادکشمیر اور محکمہ پولیس مظفرآباد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تعلیمی اداروں میں طلبا وطالبات پر منشیات فروشی کی تحقیقا ت کرکے فوری طور پر پابندی عائد کریں تاکہ نوجوان نسل تباہی کے دہانے سے بچ سکے ۔

متعلقہ عنوان :