پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتہ سرمایہ کاروں کے محتاط طرز عمل کے سبب کاروباری سرگرمیاں اتار چڑھاؤ کا شکاررہیں

آئل اینڈ گیس اور سیمنٹ سیکٹر میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھنے کی سے تیزی کا رجحان غالب رہا،سرمایہ کاری مالیت میں75ارب روپے سے زائد کا اضافہ

اتوار 18 مارچ 2018 11:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2018ء) پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتہ سرمایہ کاروں کے محتاط طرز عمل کے سبب کاروباری سرگرمیاں اتار چڑھاؤ کا شکاررہیںتاہم آئل اینڈ گیس اور سیمنٹ سیکٹر میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھنے کی وجہ سے مجموعی طور پر تیزی کا رجحان غالب رہا جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس میں352پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں بھی75ارب 33کروڑ52لاکھ روپے سے زائد کا اضافہ ہوا جس سے مارکیٹ کی مجموعی مالیت90کھرب64ارب82 کروڑ21 لاکھ روپے سے تجاوز کرگئی ۔

پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی ہفتہ وار کارکردگی رپورٹ کے مطابق 12تا16مارچ پر مشتمل ہفتے کے پہلے روز پیر کو سرمایہ کاروں نے منافع بخش کمپنیوں کی نچلی سطح پر آئی قیمتوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حصص کی بھرپور خریداری کی جس سے ریکوری آئی اورکے ایس ای100انڈیکس 399.66پوائنٹس کے اضافے سے 43410.93پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا جب کہ 208کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈکیا گیا جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 32 ارب24 کروڑ85لاکھ روپے کا اضافہ ہوجس سے جس سے سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت89کھرب89ارب48کروڑ69لاکھ روپے سے بڑھ کر90کھرب21ارب 73کروڑ54لاکھ روپے ہو گئی االبتہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری سرگرمیاں صرف10کروڑ97لاکھ شیئرز کی لین دین تک محدود رہیں۔

(جاری ہے)

منگل کو دن بھر اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا لیکن مجموعی طور پر تیزی غالب رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 207.15 پوائنٹس اضافے سے 43618.08 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیاجب کہ حصص کی خریداری بڑھنے سی60.27فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں 44 ارب73 کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہوا اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی پیر کی نسبت38.82 فیصدزائد رہا۔

تاہم دوروزہ تیزی کے بعد کاروبار ی ہفتے کے تیسرے روز بدھ کو مندی چھاگئی اور کے ایس ای 100 انڈیکس کی 43600 اور43500کی نفسیاتی حدوں سے گرتے ہوئے 210.36 پوائنٹس کمی سے 43407.72 پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں بھی1 ارب21 کروڑ روپے سے زائدکی کم ہوئی البتہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم منگل کی نسبت30.37 فیصدزائد رہاجمعرات کو بھی اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہا لیکن تیزی غالب رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 87.35پوائنٹس کے اضافے سی43495پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا جب کہ54فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں بھی25 ارب55 کروڑ 34رلاکھ وپے بڑھ گئے اورحصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت2کروڑ20لاکھ شیئرز زائد رہالیکن کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی خراب معاشی صورتحال پر مشتمل رپورٹ کی اجراء پر سرمایہ کاروں پر سرمایہ کاروں کی جانب سے منفی ریسپانس سامنے آیاجس کے نتیجے میں مندی کے اثرات چھائے رہے اورسرمایہ کاروں نے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کو ترجیع دی جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس43400کی نفسیاتی حد سے گرگیا اور131.86 پوائنٹس کمی سے 43363.21 پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ حصص کی فروخت کا دباؤ بڑھنے سی60.33فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں25ارب99 کروڑ روپے سے زائدکی کمی ہوئی اور سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت گھٹ کر90کھرب64ارب82 کروڑ21 لاکھ35ہزار389 روپے ہو گئی۔

اسٹاک ماہرین کے مطابق سرمایہ کاری کے لئے ٹریگر (محرک )نہ ہونے کے باعث گزشتہ ہفتہ سرمایہ کار شیئرز سستے ہونے پر خرید تے اور مہنگے ہونے پر فروخت کرتے رہے ،وقتی سرمایہ کاری کا رجحان جاری رہنے کے باعث گزشتہ محدود پیمانے پر اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہا جب کہ آئندہ ہفتہ بھی اسی طرح کی صورتحال برقرار رہنے کا مکان ہے ۔

متعلقہ عنوان :