اجے دیوگن کی فلم ’’ریڈ‘‘ نے دیگر فلموں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

فلم میں بولڈ اداکارہ الینا ڈی کروز نے اجے دیوگن کی بہادر بیوی کا کردار نبھایا ہے

اتوار 18 مارچ 2018 11:20

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2018ء) بولی وڈ ایکشن ہیرو اجے دیوگن کی حقیقی کہانی پر مبنی ایکشن تھرلر فلم ’ریڈ‘ نے پہلے ہی دن ریکارڈ کمائی کرکے دیگر فلموں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی۔خیال رہے کہ ’ریڈ‘ کی کہانی کا خیال بھارتی ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے ایک ایماندار ٹیکس افسر کی کہانی سے متاثر ہوکر لکھی گئی ہے۔

لکھنؤ میں 1981 میں ایک ایماندار ٹیکس افسر نے کالے دھن کا کاروبار کرنے اور ٹیکس چوری کرنے والے بااثر افراد کے محلات پر چھاپے مارکر نہ صرف اپنی ذمہ داریاں نبھائی تھیں، بلکہ انہوں نے ان پیسوں سے اپنی ریاست کی غربت ختم کرنے میں بھی کردار ادا کیا۔فلم میں کوئی بھی مصالحہ یا آئٹم نمبر شامل نہیں کیا گیا، بلکہ فلم کے ڈائلاگ جاندار لکھے گئے ہیں، جس وجہ سے فلم نے پہلے ہی دن ریکارڈ کمائی کی۔

(جاری ہے)

بولی وڈ تجزیہ نگار ترن آدرش نے ٹوئیٹ کی کہ ’ریڈ‘ نے پہلے ہی 10 کروڑ 4 لاکھ روپے کماکر نہایت ہی اچھا آغاز کیا۔نامور بالی ووڈ اداکار اجے دیوگن اور الیانا ڈی کروز کی فلم ’’ریڈ‘‘ نے ریلیز کے پہلے ہی روز 10 کروڑ سے زائد کمائی کرکے ریکارڈ قائم کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق انکم ٹیکس چوری اور کرپشن پر مبنی اجے دیوگن اور الیانا ڈی کروز کی فلم’’ریڈ‘‘ ریلیز کے پہلے ہی روز شائقین کو متاثر کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

بھارتی تجزیہ نگار ترن آدرش نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلم ’’ریڈ‘‘ نے ریلیز کی صبح اوسط درجے کا بزنس کیا لیکن شام ہوتے ہی فلم نے زبردست رفتار پکڑی۔ انہوں نے کہا کہ بالی ووڈ کی روایتی فلموں کے برعکس ، حقیقت سے قریب تر اور جاندار مکالموں کے باعث فلم ریلیز کے پہلے ہی روز 10 کروڑ 4 لاکھ کا بزنس کرنے میں کامیاب ہوگئی۔خیال رہے کہ فلم کو 16 مارچ کو بھارت سمیت مختلف ممالک میں پیش کیا گیا۔

’ریڈ‘ کے جاندار ڈائلاگ رتیش شاہ نے لکھے ہیں، جب کہ ان ڈائلاگس کو حقیقت کا ایکشن تھرلر روپ دینے کی ذمہ داریاں ڈائریکٹر راج کمار گپتا نے نبھائی ہیں۔اجے دیوگن فلم میں ایسے ٹیکس افسر کا کردار میں نظر آئے ہیں، جن کا ان کی ایمانداری کے باعث 49 بارتبادلہ کیا جاتا ہے، تاہم وہ کالا دھن کرنے والے افراد کو یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ وہ تب تک ایمانداری سے کام کرتے رہیں گے، جب تک ان کا 50 ویں بار تبادلہ نہیں ہوجاتا۔

متعلقہ عنوان :