شہر میں صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال کا نوٹس لے کر چیف جسٹس نے عوامی جذبات کی ترجمانی کی ہے ،حافظ نعیم الرحمن

مئیر کراچی فی الفور ہنگامی بنیادوں پر شہر میں صفائی اور اسپرے مہم کا آغاز کریں تا کہ کراچی کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں ، امیرجماعت اسلامی کراچی

ہفتہ 17 مارچ 2018 23:13

شہر میں صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال کا نوٹس لے کر چیف جسٹس نے عوامی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2018ء) جما عت اسلای کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے شہر میں صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال پر چیف جسٹس کے نوٹس کا خیر مقدم کر تے ہوئے اسے عوامی احساسات و جذبات کا ترجمان قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ شہر میں صحت و صفائی کی ناقص صورتحال پر جماعت اسلامی ایک عرصے سے آواز بلند کر رہی ہے اور بار بار صفائی ستھرائی ،نالوں اور گلی محلوں کی صفائی اور کچرا اُٹھانے پر زور دیتی رہی ہے مگر مئیر کراچی اس صورتحال کا نوٹس لینے پر کسی صورت آمادہ نہیں ۔

ہم نے مئیرکراچی کی دفتر جماعت اسلامی کراچی ادارہ نورحق آمد پر ان بھی ان سے شہر کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ ٴ خیال کیا تھااور شہر میں صفائی کی صورتحال پر توجہ دینے کی استدعا کر تے ہوئے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی مگر اب صورتحال یہ ہے کہ شہر کی تعمیر و ترقی کا منشور دے کر ووٹ لینے والے اختیارات کا رونا رو رہے ہیں اور عوامی مسائل کے حل کے بجائے آپس میں گتھم گتھا ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہر میں صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے ذمہ دار وزیر اعلیٰ او ر میئر ہیں ، میئر کہتے ہیں کہ اختیارات ڈی ایم سیز کے پاس ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بیشتر ڈی ایم سیز میں ان ہی کے چیئرمین ہیں ، وہ شہر کو صاف ستھرا کرنے کے بجائے مال بٹورنے میں لگے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پورا شہر کچرا کنڈی کا منظر پیش کر رہا ہے ۔جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر پڑے ہیں ۔

سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ۔ندی نالے کچرے سے اٹے پڑے ہیں۔صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال کی وجہ سے تعفن پھیل رہا ہے جس سے حفظانِ صحت کے مسائل بھی پیدا ہو ئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے شہر کی صورتحال کا نوٹس لے کر عوام کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مئیر کراچی فی الفور ہنگامی بنیادوں پر شہر میں صفائی اور اسپرے مہم کا آغاز کریں تا کہ کراچی کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں ۔

متعلقہ عنوان :