گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن سیساحقیقی اورایپکا کے جانب سے 12مطالبات کے حق میں ڈئریکٹر ایجوکیشن سے ریلی نکالی گئی ،پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

حکومت بلوچستان ملازمین کے حقوق ضبط کررہی ہے ،پنجاپ سمیت دیگر صوبوں کے سرکاری ملازمین کو مکمل حقوق فراہم کئے جارہے ہیں ،صدر گورنمنٹ ٹیچر ایسوسی ایشن حاجی حبیب الرحمن مردانزئی ودیگر کا خطاب

ہفتہ 17 مارچ 2018 23:13

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2018ء) گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن سیساحقیقی اورایپکا کے جانب سے اپنے 12مطالبات کے حق میں ڈئریکٹر ایجوکیشن سے ریلی نکالی گئی اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا شرکاء نے حکومت بلوچستان اور سیکریٹری تعلیم کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اگر ہمارے مطالبات ایک ہفتے کے اندر تسلیم نہیں ہوئے تو تمام تعلیمی ادارے بند کر کے وزیرا علیٰ ہائوس کا گھیرائو کرینگے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے گورنمنٹ ٹیچر ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر حاجی حبیب الرحمن مردانزئی ‘سیسا حقیقی کے چیئرمین ہدایت اللہ غرشین ‘جی ٹی اے کے قائم مقام چیئرمین مومن خان ترین‘ایپکا کے صدر یونس کاکڑاور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان ملازمین کے حقوق ضبط کررہی ہے پنجاپ سمیت دیگر صوبوں کے سرکاری ملازمین کو مکمل حقوق فراہم کررہے ہیں جبکہ بلوچستان میں ایسا نہیں ہے اور گورنمنٹ ٹیچر ز ایسوسی ایشن مشکلات کے باوجود دور دراز علا قوں میں جاکر اپنے ڈیوٹیاں سر انجام دے رہے ہیں چاہئے گرمی ہو یا سردی انہوںنے اپنے ڈیوٹی کو فرض سمجھ کر سکولوں میں موجود ہوتے ہیں لیکن حکومت وقت نے ہمیشہ ہمارے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک رکھا ہوا ہے مذاکرات کے دوران وعدے کیے لیکن بعد میں اس کو پورا نہیں کرتے ہیں انہوںنے کہا کہ ہم نے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیئے لیکن اس دفعہ جب تک صوبائی وزیر تعلیم ‘سیکرٹری اور تمام عاملہ موجود نہیں تھا ہم مذاکرات نہیں کرینگے اس وقت مذاکرات کرینگے جب ہمارے مطالبات حل کرنے کی مکمل یقین دہانی اور ہمیں یقین ہو جائے کہ ہمارے مطالبات تسلیم اور اس پر عمل درآمد بھی ہوگا انہوںنے کہا کہ ہم حکومت وقت کو ایک ہفتے کا ٹائم دیتے ہیں کہ وہ ہمارے 12مطالبات جن میں بلوچستان کے سرکاری ملازمین کو کنوننس الائونس کی گرمیوں میں کٹوتی روکی جائے ‘50 فیصد کوٹے پر عمل درآمد کرکے چھوٹے ملازمین کی اپ گریڈیشن کرائی جائے ‘متنا زعہ سیکرٹری سیکنڈری ایجوکیشن کا تبادلہ انتقامی بنیادوں پر ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن اور ضلع کوئٹہ اور دیگر اضلاع سے بے دخل کیلئے گئے آفیسران دوبارہ ان کے پوسٹوں پر تعیناتی ‘گریڈ 09اور گریڈ 14کے اساتذہ کرام کو صوبہ پنجاب کے ترز پر آپ گریڈ کرنا بہبود فنڈز کی یک مشت ا دائیگی ایس ایس ٹی B-17سے B-18میں ترقی اور مسنگ پوسٹ کا مسئلہ حل کرنا زیر التوا منسٹریل اسٹاف کے سروس رول موجودہ سکیل کے مطابق مرتب کیا جانا ‘سپرنٹنڈنٹ جو کہ 2015سے ریگولر ہونے کے منتظر ہے ان کو ریگولیزیشن کے احکامات جاری کرنا ڈائریکٹر کالجز کے تبادلے کے منظور شدہ سمری پر عمل درآمد کرنا ‘کلرک اسٹاف کے پوسٹوں پر دیگر کیڈر کی ٹرانفر پوسٹنگ کو فوری طورپر ختم کر کے نان ٹیچنگ سٹاف کے آفیسران کی پوسٹنگ کی جائے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بصورت دیگر آل ملازمین اتحاد بلوچستان بھر میں سراپا احتجاج بن جائیں گے جس کی ذمہ داری حکومت پر آئد ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :