سپریم کورٹ نے فٹ پاتھ اسکول کو مناسب جگہ دینے کا حکم دے دیا

فٹ پاتھ کے قریب ہی سکول ہے جہاں اسے منتقل کرنے کا پلان ہے، سیکرٹری تعلیم بچوں کوسڑکوں پر پڑھانے کی اجازت نہیں دے سکتے، تعلیم کیلئے مناسب سہولت فراہم کی جائے، پانی اور دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں، میاں ثاقب نثار

ہفتہ 17 مارچ 2018 23:11

سپریم کورٹ نے فٹ پاتھ اسکول کو مناسب جگہ دینے کا حکم دے دیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے محکمہ تعلیم سندھ کو فٹ پاتھ اسکول کو مناسب جگہ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے 31مارچ تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔ہفتہ کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کلفٹن فٹ پاتھ اسکول سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سیکرٹری تعلیم کو کہا کہ آپ کو ذاتی حیثیت میں اسکول کا دورہ کرنے کا کہا تھا۔

پیر کو خود فٹ پاتھ اسکول کا دورہ کیا۔سیکرٹری تعلیم نے عدالت کو بتایا کہ فٹ پاتھ کے قریب ہی اسکول ہے جہاں اسے منتقل کرنے کا پلان ہے۔فٹ پاتھ اسکول کی روح رواں نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی احکامات کے باوجود کچھ لوگ آئے اور بدتمیزی کی۔ اس دوران وہ آبدیدہ بھی ہوگئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجھ سے ایسا برتائو کیا گیا جیسے میں کوئی غلط کام کر رہی ہوں۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ میں کچرا اٹھانے والے بچوں کو پڑھا رہی ہوں۔ 600سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں۔ 250بچوں کو مارشل آرٹس کی تربیت بھی دے رہے ہیں۔زینب واقعے کے بعد بچوں کو مارشل آرٹس سکھا رہے ہیں۔ عدالت نے بیرسٹر صلاح الدین کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے حکم دیا کہ صورتحال کا جائزہ لیں اور عدالت کو آگاہ کریں۔عدالت نے سیکرٹری تعلیم کو حکم دیا کہ سیدہ انفاص علی شاہ کو ہراساں نہ کیا جائے۔ محکمہ تعلیم اسکول کو مناسب جگہ فراہم کرے۔چیف جسٹس نے کہا کہ بچوں کوسڑکوں پر پڑھانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ بچوں کو تعلیم کے لئے مناسب سہولت فراہم کی جائے۔ بچوں کو پانی اور دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں۔عدالت نے سیکرٹری تعلیم کو 31 مارچ تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ عنوان :