سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرتحریک انصاف کا ہی ہوگا، تمام جماعتوں کو ایک پیچ پرہونا چاہیے،سینیٹر اعظم سواتی

پیپلز پارٹی نے نگران وزیراعظم کے انتخاب کیلئے پارٹی سے نام مانگے ہیں،اس عمل میں بھرپور حصہ لیں گے، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں نگران وزیراعلیٰ کے لئے نام بھی ہمیں ہی دینے ہیں، شیخ رشید اچھے عبوری وزیراعظم ثابت ہوسکتے ہیں،فوادچوہدری

ہفتہ 17 مارچ 2018 23:01

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرتحریک انصاف کا ہی ہوگا، تمام جماعتوں کو ایک پیچ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مارچ2018ء) سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرتحریک انصاف کا ہی ہوگا۔ تمام جماعتوں کو ایک پیچ پرہونا چاہیے۔یہ بات تحریک انصاف کے سینئر رہنما سینیٹر اعظم سواتی نے اسلام آباد میںایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فواد چوہدری بھی ان کے ہمراہ تھے۔اعظم سواتی کہا کہ بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ منتخب ہونا ہماری اخلاقی فتح ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے عمران خان کے وژن پر کام کیا۔ آج تک چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے منتخب نہیں ہوا۔ چیئرمین سینیٹ نے بھی اعتراف کیا کہ اگر عمران خان ساتھ نہ دیتے تو کوئی جماعت ساتھ نہ دیتی۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ اداروں کی تباہی کے لیے قانون لانا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پرفواد چوہدری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف نے اعظم سواتی کو قائد حزب اختلاف نامزد کیا ہے۔

پوری قوم کی نظریں فاٹا ارکان کی طرف ہیں۔ امید ہے درست فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا عمران خان نے سینیٹ چیئرمین کے لیے سیاسی تدبر کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ حاصل کرنا ہمارا حق ہے۔پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو لکھا جانے والا خط کیلیبری فونٹ پارٹ ٹو ہے۔ فاٹا کے سینیٹرز پر پوری قوم کی نظریں ہیں، انہیں درست فیصلہ کرنا چاہیے، عمران خان نے مدبرانہ فیصلے کرتے ہوئے نون لیگ کو سینیٹ کے چیئرمین کا عہدہ حاصل کرنے سے روکا۔

فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف نے پنجاب میں 900 ارب روپے خرچ کردیئے لیکن صوبے میں تعلیم و صحت کی خستہ حال صورت حال سب کے سامنے ہے۔پنجاب میں ترقیاتی کام صرف اخباروں میں نظر آتے ہیں۔ اگر پنجاب میں پیسہ انسانوں پر خرچ کیا جاتا تو کچھ نظربھی آتا۔ پنجاب میں پولیس یونیفارم کو تبدیل کرنے کا عجیب و غریب فیصلہ کیا گیا۔پولیس کے بیجز اور بیلٹس پر 24 کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔

نئی وردی کے لئے 8 لاکھ میٹر کپڑا خریدا گیا اور اب دوبارہ پرانی وردیوں کو بحال کیا جا رہا ہے۔ سستی روٹی اسکیم میں 40 ارب روپے خرچ کردیئے گئے۔ جس کا کوئی آڈٹ نہیں ہوا۔ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں احد چیمہ کی گرفتاری بھی بدعنوانی کی ایک نئی کہانی ہے۔ دانش اسکولز پر اربوں روپے ضائع کئے گئے۔ پیلی ٹیکسی اسکیم بھی بند ہو گئی۔ لیپ ٹاپ اسکیم پر اربوں روپے ضائع کئے گئے۔

ان تمام منصوبوں کی تحقیقات آج تک نہیں ہوسکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف کے مقدمات اختتام کی جانب گامزن ہیں۔ شریف خاندان نے لندن میں جائداد کو تسلیم کیا ہے۔ حسن نوازنے بھی 16کمپنیوں کی ملکیت کا ا عتراف کیا ہے۔ جس میں 300ارب روپے منتقل ہوئے۔ان تمام الزامات کو شریف خاندان تسلیم کرچکاہے تو اب نیب کیا ثابت کرے گی۔ شریف خاندان پر فرد جرم عائد ہونے جا رہی ہے۔

نواز شریف نے بیٹوں کو لندن میں چھپا کر بیٹی سے سیاست شروع کروا دی ہے۔ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے نگران وزیراعظم کے انتخاب کیلئے پارٹی سے نام مانگے ہیں اور اس عمل میں بھرپور حصہ لیں گے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں نگران وزیراعلیٰ کے لئے نام بھی ہمیں ہی دینے ہیں۔ شیخ رشید اچھے عبوری وزیراعظم ثابت ہوسکتے ہیں۔