ملکی معیشت کی حالت بہتر ہے ،ْ مفتاح اسماعیل

رواں سال اقتصادی ترقی کی شرح 6 فیصد تک رہ سکتی ہے ،ْ مشیر خزانہ

ہفتہ 17 مارچ 2018 22:38

ملکی معیشت کی حالت بہتر ہے ،ْ مفتاح اسماعیل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2018ء)وزیراعظم کے مشیرِ برائے خزانہ، ریونیو اور اقتصادی امور ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے ملکی معیشت کی حالت کو بہتر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سال اقتصادی ترقی کی شرح 6 فیصد تک رہ سکتی ہے ۔اپنے ایک انٹرویو میں ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بیآٓر) کی جانب سے محصولات وصولی میں نمایاں حد تک اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کے منصوبے اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں، برآمدات، ترسیلاتِ زر اور براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کی مدد سے زرمبادلہ ملک میں آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاس نیٹ عالمی ذخائر کو دیکھنے کے لیے مختلف طریقہ کار موجود ہے،ان اعداد و شمار کے مطابق زرمبادلہ کے کل 50 ارب ڈالرز کے ذخائر کو ملک کے 70 ارب ڈالرز کے قرضوں اور کل 20 ارب ڈالر کے ذخائر کے مقابلے میں منفی تصور کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

مفتاح اسماعیل نے زور دیا کہ یہ انتہائی اہم ہے کہ ملک میں معیشت کا حجم قرضوں کے شرح نمو کے مقابلے تیزی سے بڑھ رہا ہے، اسی تناظر میں موجودہ سال شرح نمو 6 فیصد تک ہو جائے گی جبکہ آنے والے برسوں میں یہ 7 سے 8 فیصد تک بھی ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں درست شرح کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے اور ہم اس امر میں بہتر کام کر رہے ہیں‘ شرح نمو کے تناسب سے بیرونی قرضے 24 فیصد سے کم ہو کر 20.8 فیصد رہ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی یہ حالت سابقہ حکومتکی جانب سے وراثت میں ملی تھی جس کی حالت زار تھی تاہم اب اس میں بہتری سب کے سامنے ہے۔تین سال قبل پاکستان اسٹیل ملز کی بندش کے حوالے سے حقائق بتاتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اسٹیل ملز کو گیس کی قیمت، ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات کے عوض 2 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا تھا جبکہ اس کی سیلز 85 کروڑ روپے تھی۔ پاکستان اسٹیل ملز کی ملازمین کی شرح پیداوار سے 10 گنا زائد ہے جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔ایک سوال کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آٓئندہ مالی سال کے بجٹ میں افراط زر میں کمی اور معاشی ترقی میں اضافے پر توجہ مرکوز ہوگی جبکہ لوگوں کے ملازمتوں کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔