پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی مہربانی سے چیئرمین سینیٹ منتخب ہوا ہوں ،صادق سنجرانی

ناراض بلوچ بھائیوں کا مسئلہ کافی حل ہوچکا ہے، کوشش کرینگے جو تھوڑے سے بھائی ناراض ہیں وہ مان جائیں،چیئرمین سینیٹ سینیٹ میں ابھی تک اپوزیشن لیڈر کا فیصلہ نہیں ہوا ، جس کے نمبر بہتر ہونگے وہی قائد حزب اختلاف بنے گا ،ڈپٹی چیئرمین کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 17 مارچ 2018 22:29

پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی مہربانی سے چیئرمین سینیٹ منتخب ہوا ہوں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2018ء) چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کی مہربانی سے چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے ہیں ۔ ناراض بلوچ بھائیوں کا مسئلہ کافی مسئلہ حل ہوچکا ہے، کوشش کریں گے جو تھوڑے سے بھائی ناراض ہیں وہ مان جائیں۔سینیٹ میں ابھی تک اپوزیشن لیڈر کا فیصلہ نہیں ہوا ، جس کے نمبر بہتر ہوں گے وہی قائد حزب اختلاف بنے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتے کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈووی والا کے ہمراہ مزار قائد اعظم محمد علی جناح پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ برابری کی بنیاد پر ہے، اور ہماری ابتدا سے ہی یہ خواہش تھی کہ سینیٹ چیئرمین کا انتخاب روٹیشن کی بنیاد پر ہو اور چاروں صوبوں سے متفقہ رائے پر ایوانِ بالا کا چیئرمین آنا چاہیے تاکہ سب سے ساتھ برابری کی بنیاد پر انصاف ہوسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کا وزیراعظم بلوچستان سے نہیں آسکتا لیکن سینیٹ وہ واحد ادارہ ہے جہاں برابری کی بنیاد پر چیئرمین آسکتے ہیں۔ایوانِ بالا کے جمہوریت اور آئین کی بالادستی کے حوالے سے کردار پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی جانب سے قائم کیے جانے والے ایوانِ بالا کے معیار کو مزید بہتر بنائیں گے۔

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نو منتخب چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ انہوں سینیٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کو خطوط لکھ دیے ہیں، تاہم ان کے جواب موصول ہونے کے 7 روز کے اندر اپوزیشن لیڈر کا انتخاب کیا جائے گا۔صادق سنجرانی نے بلوچستان میں علیحدگی پسند گروہوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب صوبے میں یہ ایسے معاملات کی شرح بہت کم رہ گئی ہے۔

نو منتخب چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں ناراض بلوچ بھائیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ قومی دھارے میں شامل ہوجائیں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں، جبکہ ہم ان کے لیے قانون سازی کریں گے اور ان کے لیے روزگار بھی فراہم کیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ اب بلوچستان میں یہ مسئلہ موجود ہی نہیں ہے اور صوبہ اب پہلے سے بہت بہتر ہوگیا ہے۔صادق سنجرانی نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے ایک آزاد امیدوار کی حمایت کرنا ملک کے لیے نیک شگون ہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ان پر مہربانی کی اور یقین دلایا کہ وہ سینیٹ چیئرمین کے لیے ہمیں ووٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا میاں صاحب ہمارے بزرگ ہیں کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، سینیٹ میں تمام صوبوں کی برابر نمائندگی ہے، کوشش کریں گے بہتر سے بہتر کام کرسکیں۔

سیاست میں اتحاد ہوتے رہتے ہیں اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں۔ آگے بھی اتحاد ہوتے رہیں گے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے اس موقع پر کہا کہ سیاست میں اتحاد ہونا کوئی حیرانگی کی بات نہیں کیونکہ سیاست میں ایسے اتحاد ہوتے رہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں دیگر سیاسی جماعتیں بھی اس اتحاد کا حصہ بنیں گی، اور یہ اتحاد کم نہیں ہوگا، بلکہ بڑھے گا۔