بچہ بھکاریوں کی ضروریات کی دیکھ بھال اور پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف سخت کارروائی کے لئے جامع ایکشن پلان تشکیل

ہفتہ 17 مارچ 2018 22:04

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2018ء) چیف کمشنر اسلام آباد آفتاب اکبر درانی نے سٹیک ہولڈرز کے تعاون سے بچہ بھکاریوں کی ضروریات کی دیکھ بھال اور پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف سخت کارروائی کے لئے جامع ایکشن پلان تشکیل دے دیا۔ اس ضمن میں فیصلہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کیا گیا جس میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے سینئر افسران، پاکستان سویٹ ہومز، چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کے حکام نے شرکت کی۔

اعلیٰ سطحی اجلاس کو ایس ایس پی پولیس نجیب الرحمن نے بتایا کہ تمام ایس ایچ اوز کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنی متعلقہ حدود میں بھکاریوں اور بالخصوص بچوں سے بھیک منگوانے والے افراد پر کڑی نظر رکھیں، اس کے علاوہ عملہ کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے والدین سے حلف نامہ لیں تا کہ وہ آئندہ ایسا قدم نہ اٹھا سکیں اور ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکاء نے نادرا اور ضرورت مند بچوں جن کے والدین وفات پا چکے ہیں کی بہبود سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ایسے ضرورتمند بچوں کو پاکستان سویٹ ہوم کے حوالے کیا جائے گا جو ان کی ضروریات، دیکھ بھال،تعلیم، صحت اور بہتر مستقبل کا خیال رکھے گا۔ ایس ایس پی اسلام آباد نے شرکاء کو پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ 318ایسے نادار بچوں کو جو بھیک مانگتے تھے کو ایدھی ہومز کے حوالے کیا گیا ہے اور بتایا کہ سیف سٹی کے کیمروں کے ذریعے بھی بھکاریوں پر نظر رکھے گی۔

سپیشل برانچ کو بھی ایسے پیشہ ور بھکاریوں کے کوائف اکٹھے کرنے سے متعلق ٹاسک دیا گیا ہے، پاکستان سویٹ ہومز کے سرپرست اعلیٰ زمرد خان بھی اجلاس میں موجود تھے۔ چیف کمشنر اسلام آباد نے ہدایت کی کہ فوری طور پر ایس ایچ او صاحبان بھکاریوں کے خلاف کارروائی کے لئے طریقہ کار وضع کریں اور صحیح معنوں میں خاتمہ کو یقینی بنائیں۔ پاکستان سویٹ ہومز اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے بھی اس ضمن میں یقین دلایا کہ وہ ایسے ضرورت مند بچوں کی دیکھ بھال کے لئے ہر ممکن تعاون کریں گے جن کے والدین وفات پا چکے ہیں اور وہ غربت کا شکار ہیں۔

چیف کمشنر نے تمام سٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی کہ وہ مربوط کوششوں کے ذریعے بھیک کی لعنت کے خاتمہ کے لئے اپنا موثر کردار ادا کریں اور پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کی جائے۔