ملک پر ہمیشہ چند خاندانوں کی حکومت رہی ہے ، کراچی کام کرنا چھوڑ دے تو ملک کا بجٹ بنانا مشکل ہوجائے گا ،میئرکراچی

ہم سہراب گوٹھ کے مسائل بھی اسی طرح حل کریں گے جس طرح لیاقت آباد اور ناظم آباد کے حل کر رہے ہیں مگر ہمارے پاس وسائل موجود نہیں ہیں، وسیم اختر

ہفتہ 17 مارچ 2018 21:53

ملک پر ہمیشہ چند خاندانوں کی حکومت رہی ہے ، کراچی کام کرنا چھوڑ دے تو ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ملک پر ہمیشہ چند خاندانوں کی حکومت رہی ہے ، کراچی کام کرنا چھوڑ دے تو ملک کا بجٹ بنانا مشکل ہوجائے گا ،ہم سہراب گوٹھ کے مسائل بھی اسی طرح حل کریں گے جس طرح لیاقت آباد اور ناظم آباد کے حل کر رہے ہیں مگر ہمارے پاس وسائل موجود نہیں ہیں اس کے باوجود بھی جو وسائل دستیاب ہیں ان سے سہراب گوٹھ اور اطراف کے علاقوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سہراب گوٹھ کے علاقے علی ٹائون کی یوسی 29 میں منعقدہ ایک تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر علی ٹائون سہراب گوٹھ آمد پر میئر کراچی کا شاندار استقبال کیا گیا اور روایتی قبائلی پگڑی بھی پہنائی گئی جبکہ محسود قبیلے سمیت دیگر قبائلی عمائدین نے میئر کراچی وسیم اختر سے ملاقات کی، تقریب میں ڈی ایم سی ایسٹ کے چیئرمین معید انور، وائس چیئرمین عبدالرئوف ، سٹی کونسل میں پارلیمانی لیڈر اسلم شاہ آفریدی، چیئرپرسن معالجات کمیٹی ناہید فاطمہ، یوسی 29 کے چیئرمین علی کوثر ، وائس چیئرپرسن زرین فاطمہ، اوساما قادری، محسود اور دیگر قبائل سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات حاجی بوستان برقی، مصطفی برقی، ملک افضل، حاجی نور زمان سمیت نقیب اللہ شہید کے والد اور دیگر بھی موجود تھے، میئر کراچی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کراچی سمیت سندھ کے ہر شہر کا برا حال ہے، حکمرانوں نے لوکل گورنمنٹ سسٹم کو مضبوط نہیں بنایا انہوں نے کہا کہ ہم ماضی میں جائے بغیر آگے کی جانب بڑھنا چاہتے ہیں اس لئے کہ یہ بہت ضروری ہے کہ کراچی میں اس طرح کی نشستیں اور تقاریب کا اہتمام کیا جائے کہ جہاں مختلف خیال اور مختلف زبانیں بولنے والے افراد ایک ساتھ بیٹھیں اور شہر کے مسائل پر بات کرتے ہوئے ان کے حل کے لئے تجاویز پیش کریں، انہوں نے کہا کہ اس طرح ایک دوسرے سے ملنے جلنے سے یکجہتی کو بھی فروغ حاصل ہوگا، میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ اگر ہم اس طرح کی محفلوں کو آباد کریں اور آپس میں مل کر بیٹھیں تو ہمیں اپنے مسائل حل کرنے کے لئے کسی اور کی ضرورت نہیں پڑے گی، ہم خود آپس میں مل کر اپنے مسائل حل کرسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک دہشت گردی کا شکار ہے مگر پاک فوج کی جانب سے جس طرح دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اس سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو روکنے کے لئے ہمارے جوانوں اور عوام نے شہادتیں بھی پیش کی ہیں،انہوں نے کہا کہ فوج نے دہشت گردی پر بہت حد تک قابو پالیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ شہر ملک کا انتہائی اہم شہر ہے لہٰذا حکمرانوں کو یہ چاہئے کہ وہ اس شہر کو بنائیںنہ کہ اسے بگاڑیں، انہوں نے کہا کہ آج ہمیں یہ طے کرلینا چاہئے کہ غلط کام کرنے والا چاہئے کوئی بھی زبان بولنے والا ہو ہم اس کے غلط کاموں کو ہرگز سپورٹ نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ یہ شہر ٹیکس دینے والوں کا شہر ہے مگر اس شہر پر اتنا خرچ نہیں کیا جاتا جو اس کا حق ہے انہوں نے کہا کہ 70 سالوں میں حکمرانوں نے خود کو تو بنایا مگر پاکستان کو کسی نے نہیں بنایا، کراچی سمیت سندھ کے شہر آج بھی کھنڈر کا منظر پیش کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو کراچی اے ٹی ایم مشین کی صورت میں نظر آتا ہے جو آئے اور جس کا دل چاہے کارڈ ڈالے اور کراچی سے روپیہ نکال لے انہوں نے کہا کہ جو لیڈر بھی لوکل گورنمنٹ سسٹم کو مضبوط کرے گا وہ لیڈر خود بھی مضبوط ہوگا اور عوام اس کا ساتھ دیں گے کیونکہ بلدیاتی نظام کی مضبوطی ہی مستحکم جمہوریت کی پہلی سیڑھی ہے ، میئر کراچی نے اس موقع پر کہا کہ نقیب اللہ محسود کی شہادت پوری انسانیت کا نقصان ہے میں نقیب شہید کے والد کو سلام پیش کرتا ہوں اور بحیثیت میئر آپ کو ہرممکن تعاون کا یقین دلاتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ نقیب اللہ شہید کے قاتلوں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے، تقریب سے اسلم شاہ آفریدی سمیت محسود اور دیگر قبائل سے تعلق رکھنے والے عمائدین نے بھی خطاب کیا اور میئر کراچی وسیم اختر کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :