سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ حاصل کرنا ہمارا حق ہے ،ْفواد چوہدری

شیری رحمان کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو لکھا جانے والا خط کیلیبری پارٹ ٹو ہے ،ْعمران خان نے مدبرانہ فیصلے کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو سینیٹ کے چیئرمین کا عہدہ حاصل کرنے سے روکا ،ْشیخ رشید اچھے عبوری وزیراعظم ثابت ہوسکتے ہیں ،ْاعظم سواتی کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 17 مارچ 2018 21:53

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ حاصل کرنا ہمارا حق ہے ،ْفواد چوہدری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ حاصل کرنا ہمارا حق ہے ،ْ شیری رحمان کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو لکھا جانے والا خط کیلیبری پارٹ ٹو ہے۔ہفتہ کو اعظم سواتی اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ حاصل کرنا ہمارا حق ہے، پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو لکھا جانے والا خط کیلیبری پارٹ ٹو ہے، فاٹا کے سینیٹرز پر پوری قوم کی نظریں ہیں، انہیں درست فیصلہ کرنا چاہیے، عمران خان نے مدبرانہ فیصلے کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو سینیٹ کے چیئرمین کا عہدہ حاصل کرنے سے روکا۔

(جاری ہے)

فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف نے پنجاب میں 900 ارب روپے خرچ کردیئے لیکن صوبے میں تعلیم و صحت کی خستہ حال صورت حال سب کے سامنے ہے، پنجاب میں ترقیاتی کام صرف اخباروں میں نظر آتے ہیں، اگر پنجاب میں پیسہ انسانوں پر خرچ کیا جاتا تو کچھ نظر آتا، پنجاب میں پولیس یونیفارم کو تبدیل کرنے کا عجیب و غریب فیصلہ کیا گیا،پولیس کے بیجز اور بیلٹس پر 24 کروڑ روپے خرچ کئے گئے، نئی وردی کیلئے 8 لاکھ میٹر کپڑا خریدا گیا اور اب دوبارہ پرانی وردیوں کو بحال کیا جا رہا ہے، سستی روٹی اسکیم میں 40 ارب روپے خرچ کردیئے گئے، جس کا کوئی آڈٹ نہیں ہوا، آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں احد چیمہ کی گرفتاری بھی بدعنوانی کی ایک نئی کہانی ہے، دانش اسکولز پر اربوں روپے ضائع کئے گئے، پیلی ٹیکسی اسکیم بھی بند ہو گئی، لیپ ٹاپ اسکیم پر اربوں روپے ضائع کئے گئے، ان تمام منصوبوں کی تحقیقات آج تک نہیں ہوسکیں۔

تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ میاں نواز شریف کے مقدمات اختتام کی جانب گامزن ہیں، شریف خاندان نے لندن میں املاک کو تسلیم کیا ہے، حسن نواز نے بھی 16کمپنیوں کی ملکیت کا اعتراف کیا ہے جس میں 300ارب روپے منتقل ہوئے،ان تمام الزامات کو شریف خاندان تسلیم کرچکی ہے تو اب نیب کیا ثابت کریگی، شریف خاندان پر فرد جرم عائد ہونے جا رہی ہے، نواز شریف نے بیٹوں کو لندن میں چھپا کر بیٹی سے سیاست شروع کروا دی ہے۔

آئندہ انتخابات کے لیے نگراں سیٹ اپ سے متعلق فواد چوہدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے نگران وزیراعظم کے انتخاب کیلئے پارٹی سے نام مانگے ہیں اور اس عمل میں بھرپور حصہ لیں گے، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں نگران وزیراعلیٰ کے لئے نام بھی ہمیں ہی دینے ہیں۔ شیخ رشید اچھے عبوری وزیراعظم ثابت ہوسکتے ہیں۔تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی عمران خان کی قیادت میں 29اپریل کو لاہور سے انتخابی مہم کا آغاز کرے گی۔

اس موقع پر سینیٹر اعظم خان سواتی نے کہاکہ شیری رحمان کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو لکھا گیا خط قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہے، قواعد کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بعد سات یوم کے اندر آزاد سینیٹرز نے فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ وہ حکومتی بینچز کو جوائن کریں گے یا حزب اختلاف کا ساتھ دیں گے،یہ دعوی کیا گیا ہے کہ فاٹا کے آزادسینیٹرز نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے یہ بالکل غلط ہے، مذکورہ سینیٹرز نے پیپلزپارٹی کو نہیں بلکہ اپوزیشن بینچز کو جوائن کیا ہے جو کہ قانون کے مطابق بالکل درست ہے، امید ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان، جماعت اسلامی، فاٹا و بلوچستان کے آزاد سینیٹرز، سینیٹ میں قائدحزب اختلاف کے انتخاب کے عمل میں تحریک انصاف کا ساتھ دیں گے،مسلم لیگ نواز اداروں کیخلاف قانون سازی کرنا چاہتی ہے، ہم اپوزیشن کے اتحاد کے ذریعے اس قانون سازی کو ہر صورت ناکام کریں گے،جس اتفاق رائے کے ساتھ چیئرمین سینیٹ کا انتخاب کیا گیا اس اتفاق رائے کو آگے بڑھائیں گے، پیپلز پارٹی نے جو عمل قائد حزب اختلاف کے انتخاب کیلئے اختیار کیا ہے یہ اتفاق رائے کو نقصان دے گا، سینیٹ میں حزب اختلاف کو منتشر کرے گا،مسلم لیگ (ن) یہ چاہتی ہے کہ غربت، بے روزگاری، سٹیل مل کی فروخت اور بدعنوانی کو چھپانے کیلئے قانون سازی کی جائے ایسا نہیں ہونے دیں گے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے عمران خان کے ویژن کی حمایت کرتے ہوئے صادق سنجرانی کو سپورٹ کیا اور احساس محرومی کا شکار صوبے کو اس کا حق دلایا، سینیٹ میں اداروں کے خلاف کسی بھی قسم کی قانون سازی کی کوشش کی گئی تو ہم اداروں کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے،پیپلز پارٹی سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے عہدے کیلئے اپنی نامزدگی واپس لے۔