فیصل آباد،مذہب کی آڑ میں شدت پسندی کا بڑھتا ہوا رجحان افسوسناک ہی,صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی

ملک کو معاشی طور پر کمزور کرنے والے ہر کرپٹ فردکااحتساب ہونا چاہئے،مرکزی چیئرمین علماء کونسل (ق)

ہفتہ 17 مارچ 2018 21:47

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مارچ2018ء)مذہب کی آڑ میں شدت پسندی کا بڑھتا ہوا رجحان افسوسناک ہے۔مذہب کے نام پر شدت پسندی کو فروغ دینے والوں کیخلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائی ہونی چاہئے۔ملک کو معاشی طور پر کمزور کرنے والے ہر کرپٹ افرادکااحتساب ہونا چاہئے۔ علماء اور دینی مدارس پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں۔

لادین اور ملک دشمن عناصر دینی مدارس کیخلاف منفی پروپیگنڈہ کررہے ہیں۔قومی بیانیہ پیغام پاکستان ایک تاریخی دستاویز ہے جسے عوام الناس میں عام کرنا ہوگا۔دشمن قوتیں منظم سازش کے تحت ملکی حالات خراب کرنے کیلئے سرگرم ہوچکی ہیں۔ علماء اور دینی مدارس ملک دشمن قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے متحد ہوجائیں ۔یہ بات علماء کونسل (ق)کے مرکزی چیئرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی،پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہد الراشدی،قاری محمد طیب حنفی نے جامعہ حنفیہ میں سالانہ ’’اقراء کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

کانفرنس سے مولانا رائو منور احمد خان، حافظ محمد ابوسفیان حنفی،چوہدری اسامہ احمد ،چوہدری رضوان عابد آرائیں،قاری ہارون نعمانی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ چیئرمین علماء کونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ بھارت ،افغانستان کی خفیہ ایجنسیاں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں ملوث ہیں اور پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں۔

ملک دشمن قوتیں اسلام اور پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے منفی پروپیگنڈہ کررہے ہیں۔ ان حالات میں بھی علماء اوردینی مدارس پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اسلامی تشخص کیخلاف سازشیں کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔ علماء ملکی سا لمیت اور قومی خودمختاری کیلئے اپنا اپنا کردار اداکریں۔ بیرونی مداخلتوں کو روکنے کیلئے اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں مذہبی ووٹ کوتقسیم کرنے کی سازشیں لمحہ فکریہ ہیں۔ دینی،مذہبی سیاسی جماعتوں کو متحد ہوکر اس سازش کو ناکام بنانا ہوگا۔ آئندہ الیکشن مذہبی جماعتوں کو مل کر لڑنا چاہئے اور مشترکہ امید وار لائے جائیں۔