پرویز مشرف کیس پرحکومت نے عدالتی فیصلے پرعمل کیا، چوہدری نثار

مخالفین عدلیہ کے فیصلے اور قانون کوبھی دیکھیں،پرویز مشرف کا نام اڑھائی سال ای سی ایل میں رکھا،جوتے کی سیاست افراتفری ڈالنے کوکوشش ہے۔سابق وزیرداخلہ کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 17 مارچ 2018 18:15

پرویز مشرف کیس پرحکومت نے عدالتی فیصلے پرعمل کیا، چوہدری نثار
ٹیکسلا(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17مارچ 2018ء) : سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خا ن نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کیس پرحکومت نے عدالتی فیصلے پرعمل کیا ،مخالفین عدلیہ کے فیصلے اور قانون کوبھی دیکھیں،پرویز مشرف کانام اڑھائی سال ای سی ایل میں رکھا،جوتے کی سیاست افراتفری ڈالنے کوکوشش ہے۔ انہوں نے آج ٹیکسلا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ 1985ء سے حلقہ این اے 140سے الیکشن لڑکرسیاست کاآغاز کیا۔

2002ء میں میرے حلقے کودو حلقوں میں تقسیم کردیا تاکہ میں کامیاب نہ ہوسکوں۔میرا آبائی علاقہ تھانہ چونترا کی یونین کونسلیں بھی تبدیل کردی گئیں۔لیکن پھر میں نے دونوں سے حلقوں سے الیکشن لڑے اور جیتتا رہاہوں۔2008میں دونوں حلقوں سے جیتا۔نئی حلقہ بندیوں سے میرا تمام حلقہ یکجا ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن اب ٹیکسلا سے میرا کوئی بھی رشتہ نہیں رہا۔حلقہ این اے 59سے الیکشن لڑوں گا لیکن مئی میں دوسرے حلقے سے الیکشن لڑنے کافیصلہ کروں گا۔

آج حلقے کے لوگوں سے مشاورت کرنے آیاہوں۔انہوں نے کہاکہ بطور وزیرداخلہ باگ دوڑ سنبھالی توویزہ کے حوالے سے شدید معاملات تھے۔کسی ملک کوویزہ دینے کاطریقہ کار تحریری ہونا چاہیے۔جتنی وہ ہم سے فیس لیتے ہیں اتنی ہی فیس ہم بھی ان سے لیں ۔طے کیا جوہمیں ویزہ دیں گے انہی کوہم ویزہ دیں گے۔میں دونوں تبدیلیاں کیں۔لیکن یہاں کچھ ایسی پالیسیاں بھی آئیں ۔

اسلام آباد میں 400گھروں کے دروازے میں نے کھلوائے۔یہاں غیرقانونی لوگ رہائش پذیر تھے۔میرے وہ اقدامات جوبطوروزیرداخلہ اٹھائے ان کوکوئی چیلنج کرنا چاہتا ہے توفورم موجود ہے سامنا کروں گا۔انہوں نے کہاکہ اسمبلی میں اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ای سی ایل پالیسی 2013ء میں ہم لیکر آئے تھے۔پہلے میاں بیوی کاجھگڑا بھی ہوتا تھا نام ای سی ایل میں ڈلوا دیتے تھے۔

میں نے نوازشریف یاکسی دوسرے کیس کی بات نہیں کی ہے۔انہوں نے کہاکہ پارٹی کے معاملات میں پارٹی میں ڈسکس کرتاہوں۔اس میں کسی کوکوئی شک نہیں ہونی چاہیے کہ میں مسلم لیگ ن میں نہیں ہوں۔مئی تک معلوم ہوجائے گا کہ آزاد حیثیت میں الیکشن لڑوں گا یاپارٹی سے معلوم جائے گا۔چوہدری نثار نے کہاکہ ہم عام آدمی ہیں ۔میں مسلم لیگ ن میں ہوں ۔جومعاملات پچھلے چند مہینوں سے چل رہے ہیں۔

خاموشی سے ہینڈل کیا۔کابینہ میں جانے سے معذرت کی۔حلقے تک محدود ہوگیا ، اور بچ کرکونے میں بیٹھ گیا ہوں۔تاہم بہت ساری چیزوں کی وضاحت کاوقت آگیا ہے جلد بتاؤں گا۔انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے اس حلقے کاسروے کروایا ان کے اعدادوشمار دیکھ لیں۔میرا اس حلقے سے 33سال سے تعلق ہے۔یہاں مسلم لیگ کے امیدوار کی اینٹ میں نے رکھی۔اس سے قبل مسلم لیگ کے امیدوار کی ضمانت ضبط ہوتی تھی۔

انہوں نے نوازشریف کے بیانیے سے اتفاق کے سوال پرکہاکہ میرا بیانیہ نہیں مئوقف ہے کہ پاکستان کی افواج ،عدلیہ سے لڑائی نہیں لڑنی چاہیے۔ہمیں ریلیف ملنا ہے توانہی اداروں سے ملنا ہے۔میرا کوئی کیس سپریم کورٹ میں نہیں نہ ہی افواج پاکستان سے کوئی تمغہ لیناہے۔میں سمجھتا ہوں کہ اس میں نوازشریف کی بھلائی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ میں نے یہ مئوقف پارٹی کے اندربیان کرکے کوئی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے؟سیاسی اپوزیشن کی طرف بڑھنا چاہیے۔

مسلم لیگ ن میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں بن رہا ہے۔چوہدری نثار نے کہاکہ اعتزاز احسن اپنی پارٹی کی فکر کریں۔اعتزاز احسن یہ دیکھیں کہ زرداری اوربلاول دونوں میں کون زیادہ مقبول ہے؟ میرے معاملات میں اور میری جماعت طے کرے گی۔مسلم لیگ ن میری جماعت ہے۔ن لیگ سے میری 33سال کی رفاقت ہے۔چوہدری نثار نے کہا کہ پرویز مشرف کیس پرعدالت نے فیصلہ دیا لیکن حکومت نے عمل کیا ہے۔حکومت نے پرویز مشرف کانام اڑھائی سال ای سی ایل میں شامل رکھا۔مخالفین قانون اور عدالت کے فیصلے کوبھی دیکھیں۔انہوں نے نوازشریف پرجوتے کے سوال پرکہاکہ جوتے کی سیاست پاکستان میں افراتفری ڈالنے کاعمل ہے۔