نسٹ کے انسٹی ٹیوٹ آف انوائرمنٹل سائنسز اینڈ انجینئرنگ کی وفد اسلام آباد چیمبر کا دورہ

ملک کی پائیدار صنعتی و اقتصادی ترقی کیلئے انڈسٹری اکیڈیمیا روابط کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے،صدراسلام آباد چیمبرشیخ عامر وحید

ہفتہ 17 مارچ 2018 17:56

نسٹ کے انسٹی ٹیوٹ آف انوائرمنٹل سائنسز اینڈ انجینئرنگ کی وفد اسلام ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2018ء) نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے انسٹی ٹیوٹ آف انوائرمنٹل سائنسز اینڈ انجینئرنگ(آئی ای ایس ای) کے ایک وفد نے ڈاکٹر یوسف جمال کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور انڈسٹری اکیڈیمیا روابط کو فروغ دے کر مقامی صنعتی شعبے کو درپیش مسائل حل کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وفد میں ڈاکٹر انور بیگ، ڈاکٹر شیر جمال، ڈاکٹر فہیم کھوکھر، ڈاکٹر محمد ارشد اور ڈاکٹر صلاح الدین آزاد شامل تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر یوسف جمال اور وفد کے دیگر ارکان نے کہا کہ نسٹ کا انسٹی ٹیوٹ آف انوائرمنٹل سائنسز اینڈ انجینئرنگ صنعتی شعبے کو ٹریٹمنٹ پلانٹ تیار کر کے فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر اہم مسائل حل کرنے میں تعاون کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سٹیل، ماربل اور فلورملوں سمیت صنعتوں کی پیداواری سرگرمیوں کے دوران بہت سا فالتو مواد پیدا ہوتا ہے جس کو دوبارہ استعمال میں لا کر کئی ذیلی مصنوعات تیار کی جا سکتی ہیں جس سے صنعتوں کو اضافی فوائد حاصل ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیاں کئی شعبوں میں تحقیق و ترقی کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں لیکن انڈسٹری اور یونیورسٹیوں کے درمیان روابط کے فقدان کی وجہ سے صنعتی شعبہ یونیورسٹیوں کی تحقیق و ترقی سے ابھی تک استفادہ حاصل نہیں کر سکا ۔

انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبہ چیمبر کے ذریعے نسٹ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف انوائرمنٹل سائنسز اینڈ انجینئرنگ کے ساتھ مضبوط روابط قائم کرے اور اہم مسائل کی نشاندہی کرتے تاکہ ان کا اداردہ مسائل کے بہتر حل تلاش کر سکے۔ اس موقع پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کے چونکہ فلور ملوں میں پانی کی کھپت بہت زیادہ ہے اور ملوں کا استعمال شدہ پانی ضائع جاتا ہے لہذا آئی ای ایس آئی چیمبر کے تعاون سے فلور ملوں کے ساتھ مل کر اس مسئلے کا ایسا حل تلاش کرنے کی کوشش کرے گا کہ ملوں کم پانی کے استعمال سے زیادہ پیداوار حاصل ہو اوران کے استعمال شدہ پانی کو دوبارہ استعمال میں لا کر ان کی پانی کی ضرورت کو کم کیا جا سکے۔

دونوں جانب سے اس عزم کااظہار کیا گیا کہ چیمبر اور آئی ای ایس ای پائیدار روابط کے ذریعے صنعتی شعبے کے مسائل حل کرنے کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے۔وفد سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ ملک کی پائیدار صنعتی و اقتصادی ترقی کیلئے انڈسٹری اکیڈیمیا روابط کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک نے اسی روش کو اپنا کر تیز رفتار اقتصادی ترقی حاصل کی لیکن پاکستان اس سلسلے میں بہت پیچھے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری یونیورسٹیاں تحقیق و ترقی کے شعبے میں عمدہ کام کر رہی ہیں اور ان کے ریسرچ پیپزعالمی سطح پر شائع ہو رہے ہیں لیکن صنعتی شعبے اور یونیورسٹیوں کے درمیان عدم روابط کی وجہ سے دونوں ادارے ایک دوسرے کی کوششوں سے استفادہ حاصل کرنے میں ابھی تک ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی زیادہ تر برآمدات یورپ و مغرب کے ساتھ کر رہا ہے لیکن آنے والے وقتوں میں یہ ممالک جدید سٹینڈرز و معیار کے مطابق تیار نہ ہونے والی مصنوعات کو درآمد کرنا چھوڑ دیں گے جو ہمارے صنعتی شعبے کیلئے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ یونیورسٹیاں اس سلسلے میں صنعتی شعبے کی مدد کر سکتی ہیں تا کہ عالمی معیار کی مصنوعات تیار کر کے برآمدت کو بہتر فروغ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے ہمارے صنعتی شعبے کو چین کے ہم منصوبوں کے ساتھ کامیاب کاروباری شراکتیں قائم کرنے کیلئے جدید بزنس پریکٹیسز کو اپنانے اور نئی ٹیکنالوجی و مشینری کو متعارف کرانے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے کے مسائل حل کرنے اور ان کی اپ گریڈیشن میں بھی یونیورسٹیاں تعاون کریں تا کہ ہمارا صنعتی شعبہ پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہو سکے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید نے چیمبر کا دورہ کرنے پر نسٹ یونیورسٹی کے وفد کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ چیمبر اور نسٹ کا قریبی تعاون مقامی صنعتی شعبے کے اہم مسائل کو حل کرنے کی طرف مثبت پیش رفت ثابت ہو گا۔مختلف صنعتوں کے نمائندگان نے اپنی اپنی صنعتوں کے مسائل سے وفد کو آگاہ کیا اور ان کو حل کرنے کیلئے یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے میں دلچسپی کااظہار کیا۔