2013ء میں ملک میں گیس تھی نہ بجلی اور نہ ہی امن تھا‘لیکن آج عوام دیکھ رہے ہیںکہ یہ سب مسائل حل ہورہے ہیں‘توانائی بحراناور دہشت گردی کی رکاوٹیں ترقی کے راستے سے ہٹ چکی ہیں‘ 2013ء میں لوڈشیڈنگ سے انڈسٹری تباہ اور دہشت گردی عروج پر تھی مگر افواج پاکستان اور سویلین کی قربانیوں سے کراچی‘بلوچستان اور قبائلی علاقوں سمیت پورے پاکستان میں امن بحال ہوا

وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر خان کی ڈائمنڈ پینٹ کی نئی فیکٹری کے افتتاح پر گفتگو

ہفتہ 17 مارچ 2018 17:56

2013ء میں ملک میں گیس تھی نہ بجلی اور نہ ہی امن تھا‘لیکن آج عوام دیکھ ..
لاہور۔17 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2018ء) وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ کراچی میں کبھی روزانہ 26‘ 26 افراد ٹارگٹ کلنگ کا شکارہوا کرتے تھے‘بلوچستان میں پاکستان کا جھنڈا لہرانا ممنوع تھا‘آج کراچی اور بلوچستان کے حالات سب کے سامنے ہیں‘ ‘2013ء میں ملک خون اور اندھیروں میں تھا‘ملک میں گیس تھی نہ بجلی اور نہ ہی امن تھا‘لیکن آج عوام دیکھ رہے ہیںکہ یہ سب مسائل حل ہورہے ہیں‘توانائی بحران اور دہشت گردی کی رکاوٹیں ترقی کے راستے سے ہٹ چکی ہیں‘‘ محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان روشن اور پرامن ہوا‘ انہوں نے کہا کہ 2013ء میں لوڈشیڈنگ سے انڈسٹری تباہ اور دہشت گردی عروج پر تھی مگر افواج پاکستان اور سویلین کی قربانیوں سے کراچی‘بلوچستان اور قبائلی علاقوں سمیت پورے پاکستان میں امن بحال ہوا اورلوڈشیڈنگ کے جن سے نجات مل گئی‘ ملائیشیا اور پاکستان کی پینٹس کمپنیوں کا اشتراک مبارک باد کا مستحق ہے‘ڈائمنڈ پینٹس کو غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان میں لانا قابل تحسین ہے‘ہماری حکومت نے پاکستان بھر میں کئی انڈسٹریل یونٹس قائم کئے جو کامیابی سے چل رہے ہیں‘ انہوں نے کہاکہ ہمارے مخالفین سڑکوں‘ پلوں‘ بندرگاہوں کو بنانے کی مخالفت کرتے ہیں جبکہ بلا رنگ و نسل وہ سب ان سڑکوں پر چلتے اوران پلوں سے ہوتے ہوئے دوسرے علاقوں تک پہنچتے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام کی وجہ سے ہی معاشی استحکام آسکتا ہے‘ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال پاکستان میں دو لاکھ 65 ہزار نئی گاڑیاں‘ 23لاکھ سے زائد موٹر سائیکلیں بنائی گئیں جس سے ملکی ترقی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا‘انہوں نے یہ باتیں ہفتہ کے روز ڈائمنڈ پینٹ انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ کی سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں نئی فیکٹری کے افتتاح کے موقع پر کہی‘ اس موقع پر ڈائمنڈ پینٹس کے سی ای او میر شعیب احمد‘ڈائریکٹرز میر حذیفہ احمد‘ میر خزیمہ احمد‘ پاکستان میں ملائیشین ہائی کمیشن مسٹر اکرام محمد ابراہیم‘ سندر انڈسٹریل اسٹیٹ کے صدر محمد آصف‘ ڈائمنڈ پینٹس کے افغانستان سے ڈسٹری بیوٹر امالن اللہ سرپاس‘ پاکستان بھر سے ڈائمنڈ پینٹس کے 8 سوسے زائد ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز کی بڑی تعداد شریک تھی‘ پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہا کہ بہت خوشی ہوئی کہ پاکستان میں صنعتیں پروان چڑھ رہی ہیں‘ آٹھ ایکڑ پرمشتمل سٹیٹ آف دی آرٹ فیکٹری دیکھ کر احساس ہوا کہ پاکستان میں پینٹ انڈسٹری بہت ترقی کر چکی ہے‘ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائنڈ پینٹس کے سی ای او میر شعیب احمد کاکہنا تھا کہ 1992ء میں ڈائمنڈ پینٹس کی بنیاد رکھی اور الحمدللہ آج فخرہے کہ پاکستان میں سب سے بڑی سٹیٹ آف دی آرٹ فیکٹری بنانے کا اعزاز ڈائمنڈ پینٹس کو حاصل ہوا ہے‘ اپنے عمدہ معیار کوبرقراررکھتے ہوئے اس فیکٹری میں بھی اعلیٰ کوالٹی کا پینٹ بنا کر پاکستان بھر میں فراہم کریں گے‘ اب ہم ہر ماہ 13 ملین لیٹر پینٹس اور 850 ٹن پائوڈر کوٹنگ اس فیکٹری میں بنا سکیں گے‘ اللہ کا شکر ہے کہ آج ہم ایک قدم اور آگے ہوگئے ہیں کیونکہ ملائیشین ٹاپ پینٹس برانڈ ایلپس کے ساتھ ملکر گاڑیوں کا پینٹ بھی بنانا شروع کر دیا ہے‘ اسی سلسلے میں ملائیشیاء کے ایلپس پینٹس کے منیجنگ ڈائریکٹر ہپ سون اور ان کی پوری ٹیم بھی موجود ہے‘ آخر میں انہوں نے وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر خان ،ڈیلرز‘ ڈسٹری بیوٹرز کا شکریہ ادا کیا۔