وکالت مقدس اور باوقار پیشہ ہے ،کوئی عہدہ یا مقام اس پیشے کا نعم البدل نہیں ہوسکتا‘

میری شناخت کالا کوٹ ہے اور مجھے ایک وکیل ہونے پر فخر ہے گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ کا ڈسٹرکٹ بار گوجرانوالہ سے خطاب

ہفتہ 17 مارچ 2018 17:56

وکالت مقدس اور باوقار پیشہ ہے ،کوئی عہدہ یا مقام اس پیشے کا نعم البدل ..
گوجرانوالہ۔17 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2018ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ وکالت سب سے مقدس اور باوقار پیشہ ہے ،کوئی عہدہ یا مقام اس پیشے کا نعم البدل نہیں ہوسکتا‘ میری شناخت کالا کوٹ ہے اور مجھے ایک وکیل ہونے پر فخر ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن گوجرانوالہ کے عہدیداران اور اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر قانون محمود بشیر ورک‘ صدر بار نور محمد مرزا‘ سیکرٹری بار ظہیر احمد چیمہ‘ ایڈیشنل سیشن جج سید انجم رضا‘ سینئر سول جج شفاقت علی‘ ممبران صوبائی اسمبلی عبدالرئوف مغل‘ محمد توفیق بٹ‘ میئر شیخ ثروت اکرام‘ ڈپٹی میئر رانا مقصود احمد‘ صدرچیمبر آف کامرس میاں عامر عزیز‘ وائس چیئرمین ضلع کونسل اعجاز احمد پرویا‘ ضلعی صدر مسلم لیگ (ن) مستنصر حسین گوندل‘ چیئرمین بین المذاہب امن کمیٹی قاری زاہد سلیم‘ دیگر علماء اکرام‘وکلاء اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے ،گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ بطور وکیل ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ ہم کالے کوٹ کا کتنا احترام کرتے ہیں اور معاشرے میں ہمارا کیا مقام ہے‘ انہوں نے کہا کہ سیاست بار روم سے باہر ہوسکتی ہے لیکن بار روم کے اندر پیشہ وارانہ ضابطہ اخلاق کو درخشندہ روایات میں اپنانا ہوگا۔

(جاری ہے)

ہمیں اپنے سینئر وکلاء کی عزت کرنا ہوگی تبھی ہمارے جونیئر ہمیں عزت و توقیر دیں گے جس کے ہم حقدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے لئے یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ میں گوجرانوالہ ڈویژن کی سب سے بڑی بار سے خطاب کررہا ہوں۔ انہوں نے وکلاء پر زور دیا کہ اگر انہیں کسی کورٹ سے ریلیف نہ ملے تو اس سے بڑی کورٹ میں اپیل کریں اور اپنے حقوق کا تحفظ قانون اور اخلاقیات کے دائرے میں رہتے ہوئے کریں۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ بغیر محنت کے وکالت نہیں چل سکتی‘ اس میں کوئی شک نہیں کہ نوجوان وکلاء قابل اور با صلاحیت ہیں لیکن انہیں سینئرز کا احترام لازمی کرنا ہوگا کیونکہ وکلاء نے ہمیشہ آمریت کے خلاف آئین کی حکمرانی اور عدلیہ کی بحالی کیلئے جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کے بارے میں شکایات ہوسکتی ہیں لیکن انصاف وہ ہے جو ہوتا نظر آئے۔

انہوں نے ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے گوجرانوالہ میں ہائیکورٹ بنچ کے قیام اور دیگر پیش کئے جانے والے مطالبات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گوجرانوالہ بنچ کا قیام وکلاء کا حق ہے اور انصاف عوام کی دہلیز پر ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈویژنل کورٹس ‘ڈرگ کورٹس اور سنٹرل کورٹ کے علاوہ دیگر عدالتوں کی گوجرانوالہ میں منتقلی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے اور ڈسٹرکٹ کورٹس میں پارکنگ پلازہ کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے اور ڈسٹرکٹ بار کیلئے فنڈز بھی حکومت سے منظور کروائے جائیں گے ،گورنر پنجاب نے کہا کہ حکومت جس کی بھی ہو یہ عوام نے فیصلہ کرنا ہے تمام سیاستدان محب وطن ہیں، انہیں چاہیے کہ آپس کے اختلافات اور مسائل بیٹھ کر حل کئے جائیں‘ انہوں نے وفاقی وزیر قانون کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مثبت سیاست پاکستان کیلئے کرناہوگی کیونکہ بہت ساری طاقتوں کو پاکستان کانٹے کی طرح چھبتا ہے اس صورتحال میں سیاسی قیادت اور پاکستانیوں کا یہ فرض بنتا ہے کہ ہم پاکستان کے گرد حصار بنا لیں تاکہ کوئی اس کو ہاتھ نہ لگا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نعمت ہے جس کو جھٹلایا نہیں جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ سورة رحمن میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا ہے کہ تم اللہ تعالی کی کون کون سے نعمت کو جھٹلائو گے۔ انہوں نے کہا کہ حقوق کی جنگ میں وکلاء سب سے آگے ہیں اور ہمیں اخلاقیات کی پاسداری کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں جس ضلع میں بھی جاتا ہو ں وہاں کی بار کا دورہ کرتا ہوں کیونکہ مجھے وہاں جا کر سکون ملتا ہے۔

تقریب کے اختتام پر انہوں نے بار کی لائبریری کا بھی دورہ کیا۔قبل ازیں صدر بار نور محمد مرزا نے مہمان خصوصی کو سپاسنامہ پیش کیا جبکہ تقریب سے وفاقی وزیر قانون محمود بشیر ورک اور سیکرٹری بار ظہیر احمد چیمہ نے بھی خطاب کیا،بعد ازاں گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان کی رہائش گاہ پر بھی گئے اور خان غلام دستگیر خان کی عیادت کی۔ اپنے دورہ کے اختتام پر گورنر پنجاب نے سرکٹ ہائوس میں پارلیمنٹرینز‘ عمائدین شہر اور مسلم لیگی کارکنان کے وفود سے بھی ملاقاتیں کیں۔