سینٹ انتخابات میں جیتنے والے ہار گئے اور ہارنے والے جیت گئے،مخالف قوتیں پاکستان مسلم لیگ ن کے دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کے ڈر سے خائف ہیں ،احتساب کو سیاسی نعرے کے طور پر استعمال کرنے کے خلاف ہیں

وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال کا نادرا موبائل رجسٹریشن کار سروس کے افتتاح کے موقع پر خطاب

ہفتہ 17 مارچ 2018 17:26

سینٹ انتخابات میں جیتنے والے ہار گئے اور ہارنے والے جیت گئے،مخالف قوتیں ..
لاہور۔17 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2018ء) وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو نگران سیٹ اپ کے لیے اتفاق کر نا چاہیے ، دنیا کو باور کروانا ہو گا کہ پاکستان میں جمہوری قوتوں کا اختلاف نہیں ہے ، الیکشن وقت پر ہونگے ، سینٹ انتخابات میں جیتنے والے ہار گئے اور ہارنے والے جیت گئے،, پاکستان میں اتنے کھیل کھیلے گئے ہیںکہ لوگ ان پر اعتبار کرنا بھی چھوڑ گئے ہیں ،,پراپیگنڈہ کرنے والوں پر اب عوام اعتبار نہیں کر رہے ۔

پاکستان اب پہلے والے پانچ سالوں والا پاکستان نہیں ہے۔ پہلے پاکستان کو خطرناک ملک تصور کیا جاتا تھا اب معاشی طورپر مضبوط ملک بن گیا ہے۔ اس وقت ضرورت ہے کہ پاکستان میں پالیسیوں اور جمہوری عمل کا تسلسل جاری رہے ۔

(جاری ہے)

سی پیک سے موٹر ویز اور ٹیکنالوجی سینٹربن رہے ہیں جو ابھرتا ہوا پاکستان ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نادرا ہیڈ آفس لاہور میں نادرا موبائل رجسٹریشن کار سروس کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر ڈی جی نادرا پنجاب سید ثقلین بخاری بھی موجود تھے ۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ 2018 انتخابات کا سال ہے ووٹر لسٹ کے لیے شناختی کارڈ بنیادی ضرورت ہے ۔ نادرا سروسز کو ملک کے طول عرض میں پھیلا رہے ہیں تاکہ گھر گھر جا کر لوگوں کو شناختی کارڈ بنانے کی سہولت فراہم کی جاسکے اور وہ اپنے حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوری قوتیں مضبوط ہیں عوام جمہوریت کے نگہبان اور مالک ہیں۔

پاکستان کو اکیسویں صدی میںمعاشی طور پر کامیاب ترین پہلی 25 معیشتوں میں شامل کریں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پہلے بھی الیکشنوں کے وقت جمہوریت کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں کی جاتی رہی ،ہماری مخالف قوتیں خائف ہیں کہ کہیں ن لیگ دوتہائی اکثریت نہ حاصل کر لے اس لیے جمہوریت کا راستہ روکنے کے لیے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں ایک سوال کے جواب میں پروفیسر احسن اقبال نے کہا مشرف اب جنرل مشرف نہیں بلکہ سیاسی جماعت کے سربراہ اور سیاست دان ہیں وہ عام شہری ہیں اگر اس ملک کا سابق وزیراعظم اپنی شدید بیمار بیوی کو چھوڑ کر عدالت میں حاضریاں لگا سکتا ہے تو ایک صحت مند آدمی کو بھی عدالت کے سامنے پیش ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مشرف نے 16 مارچ تک واپسی کی یقین دہانی نہ کروائی تو نادرا کو شناختی کارڈاور پاسپورٹ آفس کو پاسپورٹ ضبط کرنے اور ایف آئی اے کو ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لیے کہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مشرف سکیورٹی سے نہ گھبرائیں عدالت میں پیش ہو ںتو اُن کی عزت ہوگی ۔ اُنہوں نے کہا کہ احتساب کو سیاسی نعرے کے طور پر استعمال کرنے کے خلاف ہیں ۔

ن لیگ کو یک طرفہ طور پر نشانہ بنایا جائے گا تو یہ پری پول ریگنگ کے مترادف ہو گا ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عدلیہ کا وقار ہر صورت قائم ہونا چاہیے ، ملک کو موجودہ حالات میں اتحاد کی ضرورت ہے ،ملک دُشمن سی پیک کو ناکام بنانا چاہتے ہیں جس کے لیے انتشار کے تمام منصوبے ناکام بنانا ہوں گے ۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ چوہدری نثار سے متعلق کچھ نہیں کہنا چاہتا وزارت داخلہ میں فیصلے کہیں اور نہیں آئین و قانون کی کتاب کے مطابق ہوتے ہیں ۔