جامعہ مفتح العلوم کے بانی مولانا عرض محمد اورمولانا عبدالواحد کی خدمات ناقابل فراموش ہے ،ْرہنماجمعیت علماء اسلام

جمعیت علماء اسلام کے سابق سینیٹر حافظ حسین احمد آج بھی اس ادارے کی سرپرستی کررہے ہیں ،ْ رہنمائوں کا جلسہ سے خطاب

ہفتہ 17 مارچ 2018 16:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2018ء) جمعیت علماء اسلام کے رہنمائوں نے کہاہے کہ جامعہ مفتح العلوم کے بانی مولانا عرض محمد اور انکے بعد مولانا عبدالواحد کی علمی اور سیاسی خدمات ناقابل فراموش ہے جمعیت علماء اسلام کے سابق سینیٹر حافظ حسین احمد آج بھی اس ادارے کی سرپرستی کررہے ہیں مولانا عرض محمد اور انکے رفقاء نے ریاست قلات کی اسمبلی میں شریعت کے قوانین اور قاضی عدالتیں قائم کروائی فرزندان مفتح العلوم صوبے کے چپے چپے میں دین کا پیغام پھیلارہے ہیں اور ملکی سیاست میں بھی نمایاں کردار ادا کررہے ہیں ۔

یہ بات جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا فیض محمد ،جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر سابق سینیٹر حافظ حمداللہ ،جے یو آئی پنجاب کے سیکرٹری جنرل مفتی مظہر شاہ اسدی ،مولانا محمد یوسف ودیگر نے جامعہ مفتح العلوم کے سالانہ جلسہ دستاربندی سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہاکہ مفتی محمود نے آئین پاکستان میں ختم نبوت کی ترمیم کو ڈال کر قوم پر احسان عظیم کیا لیکن مغرب اس کو ختم کرنے کیلئے سازشیں کرتارہاہے موجودہ پارلیمنٹ میں بھی بلاوجہ ختم نبوت کے حلف نامہ کو ختم کرنے کی ساز ش اور کوشش کی گئی ۔

مقرین نے کہاکہ ایوان بالا میں جب یہ بل آیا تو میں نے اس کا نوٹس لیا اور الحمداللہ علماء اور عوام کے تعاون سے اس سازش کو بھی ناکام بنادیا گیا ۔مقررین نے کہاکہ ہندئوستان میں برطانوی انگریزی راج کیخلاف علماء دیوبند نے آزادی کی تحریک چلائی جس کیلئے بے پناہ قربانیاں دی گئی اور بالا آخر برصغیر کو آزادی ملی ۔مقررین نے کہاکہ افغانستان کے بعد اب شام،فلسطین ،کشمیر ،برما ،عراق اور دنیا بھر میں مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہاہے جبکہ مسلم حکمران امریکہ اور یورپ کے کارندے بن چکے ہیں ۔

مقررین نے کہاکہ قوم پرستی کے دعویداروں کو عوام کی مشکلات کو ختم کرنے کی بجائے اپنے خاندانوں کو مراعات سے نوازا جارہاہے جبکہ مدارس مسلمانوں کی تعلیم وتربیت وہ ادارے ہیں جہاں ہر غریب ونادار بچوں کو تعلیم دی جاتی ہے ۔مقررین نے کہاکہ ہند سے سندھ تک دیوبند کا فیض جاری ہے ۔اس موقع پر مولانا عبدالعزیز ،مولانا عبدالمالک ،مولانا عبدالخالق بڑیچ اور مولانا حماد اللہ نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :