تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع

ہفتہ 17 مارچ 2018 13:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2018ء) پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق پینے اور گھریلو استعمال کے لئے زیر زمین پانی انجکشن ویل اور سیپٹک ٹینکس کے باعث آلودہ ہونے لگا۔ لاہور سمیت پنجاب کے 11 اضلاع میں 95 فیصد پانی آلودہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ صوبہ کے دیگر شہروں میں 37 فیصد پانی آلودہ ہے۔

(جاری ہے)

لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، قصور، ساہیوال، ننکانہ، شیخوپورہ، ملتان، اوکاڑہ اور لودھراں میں پینے والے پانی میں سیوریج اور کیمیکلز کی آمیزش کے شواہد ملے ہیں ان شہروں میں سیوریج اور فیکٹریوں کے پانی کو گندے نالوں میں بہانے کے بجائے وہاں متی کے بڑے بڑے بنائے گئے حوض جو عمومی طور پر 50 سے 60 فٹ گہرے ہوتے ہیں میں ڈال دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے زیر زمین پانی انسانی زندگی کے لئے زہر بن چکا ہے۔ کئی شہروں میں گہرے بور پر بھی پینے کے لئے حاصل کئے جانے والا پانی مضر صحت ہے۔ اس کی اصل وجہ مقامی سطح پر بنائے جانے والے انجکشن ویل اور سیپٹک ٹینکس ہیں اسی طرح صوبائی دارالحکومت میں صورتحال مزید ابتر ہے۔