گرفتار جعلی ڈاکٹر کیس میں دوعینی شاہدین کے بیان قلمبند

عائشہ سے اس کے جناح ہسپتال کی ڈاکٹر ہونے کا شناختی کارڈ طلب کیا تو وہ پیش نہ کرسکی مزید شناخت کیلئے قومی شناختی کارڈ مانگا وہ بھی فراہم نہ کرسکی، خاتون سیکورٹی اہلکار

ہفتہ 17 مارچ 2018 12:57

گرفتار جعلی ڈاکٹر کیس میں دوعینی شاہدین کے بیان قلمبند
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2018ء) جناح ہسپتال کراچی سے گرفتار ہونے والی جعلی ڈاکٹر آپریشن تھیٹر سے خود مریضہ کو لے کر وارڈ آئی، دو عینی شاہدین کے بیانات قلمبندکرلیئے گئے، پولیس نے ہسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج مانگ لی ہے۔جناح ہسپتال کے گائنی وارڈ سے جعلی لیڈی ڈاکٹر کی گرفتاری کے مقدمے میں وومن پولیس نے خاتون سیکورٹی اہلکار سمیت دو عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کرلئے ہیں تاہم ملزمہ کی مبینہ سرپرست لیڈی ڈاکٹر کا بیان ریکارڈ نہیں کیا جاسکاہے۔

پولیس کے مطابق ملزمہ کے بیان کی تصدیق کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی مانگ لی ہے۔ مقدمے کی تفتیشی افسر وومن تھانے کی ایس آئی او شمع افروز نے بتایا کہ انہوں نے کیس سے متعلقہ افراد کو گزشتہ روز وومن تھانے بلوایا تھا مگر کوئی بھی بیان دینے کیلئے تھانے نہیں آیا تھا، جس پر وہ خودگزشتہ روزکی سہہ پہر جناح ہسپتال کے گائنی وارڈ نمبر ایک میں گئیں۔

(جاری ہے)

وارڈ میں جعلی لیڈی ڈاکٹرعائشہ کی موجودگی کی پولیس کو اطلاع دینے والی خاتون سیکورٹی اہلکار گلشن اور مقدمے کے مدعی سیکورٹی گارڈ اسلم کا بیان ریکارڈ کیا۔ گلشن کے بیان کے مطابق اس نے جعلی ڈاکٹرعائشہ کو 15 روز قبل بھی اس وارڈ میں دیکھا تھا۔ بیان کے مطابق گرفتاری کے روز جعلی ڈاکٹر عائشہ آپریشن تھیٹر سے ایک مریضہ کو لے کر وارڈ نمبر ایک میں آئی۔

شناخت کرانے پر اس نے خود کو کینسر وارڈ نمبر 12 کی ڈاکٹر ظاہر کیا۔ گلشن کے مطابق وہ خود کافی عرصہ کینسر وارڈ میں تعینات رہی تھیں اس لئے جانتی تھیں کہ کینسر وارڈ کا نمبر12 نہیں ہے جو دراصل چیسٹ وارڈ کا نمبر ہے۔ اسے بتایا گیا کہ اس روز وارڈ ون میں مریضوں کو داخل کرنے کی باری نہیں تھی مگر وہ اصرار کے بعد وارڈ کے اندر چلی گئی۔گلشن کے مطابق اسے ڈاکٹر کے متضاد بیان اور لاعلمی کی بنا پر شک ہوا تو اس نے مزید معلومات کیں اور عائشہ سے اس کے جناح ہسپتال کی ڈاکٹر ہونے کا شناختی کارڈ طلب کیا تو وہ پیش نہ کرسکی۔

مزید شناخت کیلئے اس نے عائشہ سے قومی شناختی کارڈ مانگا مگر وہ بھی فراہم نہ کرسکی۔گلشن کے مطابق اس پر اس نے جعلی ڈاکٹر کو تحویل میں لے لیا اور سیکورٹی سپروائزر کو اطلاع دی۔ تفتیشی افسر شمع افروز کے مطابق اسی قسم کا بیان مقدمے کے مدعی اسلم نے دیا ہے جو گلشن کے ساتھ ہی ڈیوٹی پر موجود تھا۔پولیس کے مطابق جعل ساز ڈاکٹر عائشہ نے خود کو ثمرین نامی ڈاکٹر کی اسسٹنٹ ظاہر کیا ہے۔ پولیس ڈاکٹر ثمرین کا بیان حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جس کیلئے جناح ہسپتال کے ڈائریکٹر کو خط لکھ دیا ہے۔پولیس نے جناح ہسپتال کی انتظامیہ سے وارڈ نمبر 1 اور دیگر متعلقہ شعبوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا ریکارڈ بھی مانگ لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :