لیسکو میں سیکرٹری توانائی کے زیرِ صدارت موسم گرما ،رمضان کے دوران بجلی کی ڈیمانڈ اور سپلائی کے حوالے سے جائزہ اجلاس

جمعہ 16 مارچ 2018 22:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2018ء) سیکرٹری برائے توانائی یوسف نسیم کھوکھر نے کہاکہ ملک کی تمام بجلی تقسیم کار کمپنیاں موسم گرما اور آنے والے رمضان المبارک کے دوران موسم کی شدت اورصارفین کی پاور ڈیمانڈ کو مدِنظر رکھتے ہوئے ڈسٹری بیوشن پلان ترتیب دیں ۔سیکرٹری برائے توانائی یوسف نسیم کھوکھرنے ان خیالات کا اظہار لیسکو ہیڈ کوارٹر میں تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے سربراہان کے ساتھ خصوصی جائزہ اجلاس کے دوران کیا۔

اس اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن ڈاکٹر عامر احمد، ایم ڈی پیپکومصدق ،خان،،جی ایم پیپکو محمد سلیم، ایم ڈی این ٹی ڈی سی ظفر عباس اور چیف ایگزیکٹو لیسکو مجاہد پرویز چٹھہ سمیت تمام ملکی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے سربراہان، وزارت توانائی ، NPCC،پی آئی ٹی سی اور واپڈا ہائوس سے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اس اجلاس کا مقصد موسم گرما کے دوران پاور جنریشن کے مطابق بجلی کی سپلائی اور ذیادہ نقصانات والے فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ اور انڈسٹری کو بجلی کی فراہمی سمیت دیگر اہم امور زیرِ غور آئے ۔

جی ایم NPCCالیاس احمد نے تمام کمپنیوں کے گزشتہ سال کے دوران ریکارڈڈ لوڈ ڈیمانڈ اور رواں سال موسم گرما اور بالخصوص رمضان المبارک کے دوران متوقع لوڈ ڈیمانڈ کے اعداد و شمار کے حوالے سے بریفنگ دی۔ سیکرٹری یوسف نسیم کھوکھر کا کہنا تھا کہ پاور ڈیمانڈ کے اب تک کے اعدادوشمار کے مطابق NPCCاور تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو اس بات کی توقع ہے کہ2017کے مقابلے میں 2018میں بجلی کی ڈیمانڈ کی اوسط شرح 10سے 13فیصد کے درمیان رہے گی ۔

ان کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ رمضان المبارک میں سحر و افطار کے دوران بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔دریں ازاں تمام تقسیم کار کمپنیوں کے سربراہان نے پیپکو کے زیرِ انتظام نئے سپورٹس بورڈ کے قیام کے حوالے سے بھی سیکرٹری یوسف نسیم کھوکھر سے بات چیت کی ۔تمام سربراہان کا موقف تھا کہ چونکہ اب وزارت پانی و بجلی کو بھی دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے تو واپڈا کے زیرِ انتظام اسپورٹس بورڈسے متعلق کئی مسائل بارہا سامنے آتے ہیں اور سپورٹس میں ذیادہ تر کھلاڑی لیسکو این ٹی ڈی سی اور فیسکو سے ہیں تو اس بابت پیپکو کے زیرِ انتظام نئے سپورٹس بورڈ کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ مستقبل میں ایک نئے سپورٹس بورڈ اور نئی پالیسیوں کے تحت سپورٹس کی سرگرمیاںجاری رکھی جا سکیں۔

سیکرٹری پاورڈویژن یوسف نسیم کھوکھر کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے تمام سی ای اوز پیپکو کے زیرِ انتظام سپورٹس بورڈ کے قیام کے لیئے ایسے مثبت انداز میں اپنی سفارشات مرتب کریں جس میں نئے سپورٹس بورڈ کے بننے سے سپورٹس کی سرگرمیوں کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے ۔

متعلقہ عنوان :