دانیال عزیز سے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈائریکٹر جنرل کی ملاقات ،ْ

اداروں کی نجکاری کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا خسارہ میں چلنے والے ادارے غریب عوام کا سو ارب روپے سے زائد کا نقصان کر رہے ہیں جو ناقابل قبول ہے ،ْ وفاقی وزیر دانیال عزیز

جمعہ 16 مارچ 2018 22:33

دانیال عزیز سے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈائریکٹر جنرل کی ملاقات ،ْ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2018ء) وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز سے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے ڈائریکٹر جنرل وارنر لی پیچ اور سنٹرل ویسٹ ایشیئن ڈیپارٹمنٹ کے وفد نے جمعہ کو یہاں ملاقات کی۔ ڈائریکٹر جنرل اے ڈی بی لی پیچ پاکستان میں اے ڈی بی کے آپریشنز کی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں نے نجکاری کے وفاقی وزیر کی جانب سے پاکستان سٹیل ملز اور قومی فضائی کمپنی (پی آئی ای) سمیت خسارہ میں چلنے والے دیگر سرکاری اداروں کی نجکاری کے حوالہ سے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا۔

ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے اے ڈی بی کے ڈائریکٹر جنرل کو پاکستان سٹیل ملز سمیت خسارہ میں چلنے والے دیگر سرکاری اداروں کی نجکاری کے حوالہ سے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا۔

(جاری ہے)

دانیال عزیز نے کہا کہ اداروں کی نجکاری آسان کام نہیں ہے کیونکہ اس حوالہ سے مختلف مسائل درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خسارہ میں چلنے والے ادارے غریب عوام کا سو ارب روپے سے زائد کا نقصان کر رہے ہیں جو ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری (سی سی پی او) نے پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کیلئے فنانشل ایڈوائزر کی تقرری سمیت دیگر امور کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجاویز میں سہ فریقی معاہدہ کی منظوری دی گئی ہے جس کے مطابق حکومت پی ایس ایم اور سرمایہ کاری کرنے والی پارٹی کو آمدنی کی شیئرنگ کی بنیاد پر 30 سال مل کر کام کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ منصوبہ کے تحت سٹیل ملز کی زمین حکومت کی ملکیت رہے گی جبکہ پلانٹ اور مشینری لیز پر دی جائے گی جس پر سرمایہ کاری کے ذریعے اس کو بحال کرکے 30 سال کے بعد دوبارہ حکومت کو واپس کر دی جائے گی اور پاکستان سٹیل ملز کا کوئی بھی اثاثہ فروخت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے خسارہ میں جانے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کا عمل شروع کیا ہے اور اداروں کی لیزنگ کے ذریعے ان کی بحالی ایک بڑا ٹاسک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے سوئی سدرن گیس کمپنی اور نیشنل بینک سمیت دیگر اداروں کے ساتھ طویل مشاورت کی گئی ہے جس کا مقصد سٹیل ملز کو لیز پر تیسری پارٹی کے حوالہ کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ایس ایم کے ہر ملازم کو ایک ایک پائی کی ادائیگی یقینی بنائی جائے گی۔ پی آئی اے کے حوالہ سے دانیال عزیز نے مہمانوں کو بتایا کہ قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کی نجکاری قانون کے مطابق کی جائے گی اور حکومت انتظامی کنٹرول کے ساتھ ساتھ ایئر لائن کے 50 فیصد حصص کی ملکیت اپنے پاس رکھے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم اس حوالہ سے مثبت سوچ رکھتے ہیں اور کابینہ کی نجکاری کمیٹی نے حال ہی میں اور کابینہ نے بھی اس سلسلہ میں پی آئی اے اور پی ایس ایم کی نجکاری کی منظوری دی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملازمین کے مفادات کو اولین ترجیح دی جائے گی اور اداروں کی نجکاری/لیز کے عمل میں ان کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے نجکاری کے ذریعے خسارہ میں جانے والے اداروں کو منافع بخش اداروں میں تبدیل کرنے کے حوالہ سے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات کے دوران اے ڈی بی کے ڈی جی وارنر لی پیچ نے وفاقی وزیر کی محنت اور کردار کو سراہا اور انہیں یقین دلایا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک ان منصوبوں کے حوالہ سے ہر طرح کی ممکنہ مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔