سید پرویز مشرف نے وطن واپسی لئی21مارچ کو دوبئی میں اہم اجلاس طلب کرلیاہے،ڈاکٹر محمد امجد

پرویز مشرف 6سے 8 ہفتوں میں وطن آ جائیں گے،عدالتوںکا سامنا اور سیاسی تحریک کی قیادت کریں گے،گفتگو

جمعہ 16 مارچ 2018 22:33

سید پرویز مشرف نے وطن واپسی لئی21مارچ کو دوبئی میں اہم اجلاس طلب کرلیاہے،ڈاکٹر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2018ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے صدر ڈاکٹر محمد امجد نے کہا ہے کہ سید پرویز مشرف نے وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے پارٹی کے اہم راہنمائوں کا اجلاس 21مارچ کو دوبئی میں ہوگا۔سید پرویز مشرف کی خاطر خواہ سیکیوریٹی کے لئے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کو درخواست دے دی ہے۔

امید ہے حکومت کی طرف سے مثبت جواب ملے گا۔پرویز مشرف وطن واپسی پر عدالتوں کا سامنا اور سیاسی تحریک کی قیادت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو میڈیا کو جاری کئے گئے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سید پرویز مشرف نے وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے۔وہ6سے 8ہفتوں تک وطن واپس آجائیں گے۔اپنی واپسی کے حوالے سے اہم امور طے کرنے کے لئے انہوں نے پارٹی کے اعلیٰ عہدیداران کا اجلاس21مارچ کو دوبئی میں طلب کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں دیگر امور سمیت واپسی کی تاریخ اور شہر کا تعین بھی کیاجائے گا۔ ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ سید پرویز مشرف کی خاطر خواہ سیکیوریٹی کے لئے وزارت داخلہ اوروزارت دفاع کو درخواست دی ہے۔ امید ہے کہ حکومت کی طرف سے مثبت جواب ملے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اے پی ایم ایل کے راہنمائوں اور کارکنان سمیت پاکستان عوامی اتحاد کے راہنمائوں کی زبردست خواہش ہے کہ سید پرویز مشرف پاکستان واپس آکر چلائی جانے والی سیاسی تحریک کی قیادت فرنٹ سے کریں۔سید پرویز مشرف وطن واپس آکر ایک تو اپنے خلاف قائم مقدمات کا سامنا کرنا چاہتے ہیں اور ساتھ ہی عوامی رابطہ مہم کی قیادت بھی کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :