سنجرانی قبیلے نے نوا زشریف حکومت کے خاتمے کے بعد مشکل وقت میں مسلم لیگ ن کا ساتھ دیا ،میر اقبال سنجرانی

امید ہے چیئرمین سینیٹ اپنے صلاحیتوں کو بروئے کارلاتے ہوئے سینیٹ کو بھرپور انداز چلانے کے ساتھ ساتھ عوام کی آواز بلند کرینگے ،قبائلی رہنما

جمعہ 16 مارچ 2018 21:44

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2018ء) ممتاز قبائلی و سماجی رہنما حاجی میر اقبال سنجرانی نے کہا ہے کہ سنجرانی قبیلے نے 1999 ء میں نوا زشریف حکومت کے خاتمے کے بعد مشکل وقت میں مسلم لیگ ن اور بیگم کلثوم نواز کا ساتھ دیا ۔

(جاری ہے)

جمعے کو اپنے جاری کردہ بیان میں حاجی میر اقبال سنجرانی نے کہا کہ 1999 ء میں نواز شریف کی حکومت کے برطرفی کے بعد چاغی سے رکن قومی اسمبلی سردار عاطف سنجرانی نے بیگم کلثوم نواز ، خواجہ سعد رفیق ، پیر صابر شاہ اور دیگر مرکزی قائدین کا چاغی و دالبندین آمد پر تاریخی استقبال کیا تھا حالانکہ مسلم لیگ ن کے اکثر رہنمائوں نے نواز شریف کو مشکل وقت میں ساتھ نہیں دیا تھا مگر سنجرانی قبیلے کے سردار عاطف سنجرانی اور دیگر نے ان کا مشکل وقت میں بھرپور ساتھ دیا تھا مگر اب فرزند چاغی میر صادق سنجرانی کے چیئرمین سینیٹ کے بعد مسلم لیگ ن کے قائدین اور وزراء ان کے انتخاب کے خلاف پروپیگنڈہ کرکے غلط الزامات عائد کررہے ہیں جو کہ افسوس ناک عمل ہے جس سے چاغی سمیت بلوچستان بھر کے عوام کی دل ازاری ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ،تحریک انصاف اور دیگر اتحادی جماعتوں نے سینیٹر میر صادق سنجرانی پر اعتماد کرکے انہیں بھاری اکثریت سے چیئرمین سینیٹ منتخب کیا ہے جو کہ خوش آئند عمل ہے اور ہمیں امید ہے کہ چیئرمین سینیٹ اپنے صلاحیتوں کو بروئے کارلاتے ہوئے سینیٹ کو بھرپور انداز چلانے کے ساتھ بلوچستان کے حقوق کی حصول اور عوام کے مسائل کے حل کیلئے بھرپور انداز میںآواز بلند کرینگے ۔

متعلقہ عنوان :