نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس میں موزیک فونسیکا کے خط سمیت اہم دستاویزات کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنادیا گیا

فوٹو کاپیاں غیر مصدقہ ہیں ،ْایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز نے واجد ضیاء کے دستاویزات پر اعتراض اٹھا دیا

جمعہ 16 مارچ 2018 18:58

نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس میں موزیک فونسیکا کے خط سمیت اہم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2018ء) اسلام آباد کی احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس میں موزیک فونسیکا کے خط سمیت اہم دستاویزات کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنادیا گیا جبکہ مریم نواز کے وکیل نے واجد ضیاء کی جانب سے جمع کرائی گئی تمام دستاویزات پر اپنا اعتراض ریکارڈ کرایا۔

سماعت کے دوران پاناما کیس کے حوالے سے بنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیاء کی جانب سے نیلسن لمیٹڈ، نیسکال لمیٹڈ، ایون فیلڈ پراپرٹی نمبر 16 اور 16 اے کے ٹائٹل رجسٹری کی آفیشل کاپیاں عدالت میں پیش کی گئیں۔عدالتی کارروائی کے دوران کومبر گروپ کی ٹرسٹ ڈیڈ اور اس سے متعلق حسن اور حسین نواز کی جانب سے سٹیفن مورلے سے لی گئی قانونی رائے کو بھی عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)

واجد ضیاء نے ٹرسٹ ڈیڈ کے حوالے سے نواز شریف اور دیگر کے خلاف سپریم کورٹ میں چیئرمین پی ٹی عمران خان کی پیٹیشن کے ساتھ منسلک قانونی ماہر گیلڈ کاپر کی تجویز کی کاپی بھی پیش کی۔پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ نے سامبا گروپ کی جانب سے منروا سروسز کو لکھے گئے خط اور فنانشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کے خط کی کاپی عدالت میں پیش کی۔مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے تمام دستاویزات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ فوٹو کاپیاں غیر مصدقہ ہیں۔

انہوںنے کہاکہ واجد ضیاء ان میں سے کسی بھی دستاویز کے تخلیق کار نہیں ہیں اور نہ ہی یہ دستاویزات ان کے سامنے تیار ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ قانون شہادت کے تحت ایسی کسی بھی دستاویز کو عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا۔سماعت کے دوران پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء عدالتی حکم پر قطری شہزادے حمد بن جاسم کے خط کی اصل کاپی بھی لے کر آئے تاہم عدالت کے سامنے سربمہر لفافہ کھولنے کے بعد پتہ چلا کہ نہ یہ قطری شہزادے کی جانب سے سپریم کورٹ کو لکھے گئے خط کی کاپی ہے اور نہ ہی جے آئی ٹی کو لکھے گئے خط کی تھی۔

عدالت نے خط واپس واجد ضیاء کے حوالے کرتے ہوئے نیب استغاثہ کو ہدایت کی اگر اس خط کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانا ہے تو پہلے درخواست دیں۔واجد ضیاء کی جانب سے حدیبیہ پیپرز ملز اور التوفیق کمپنی کے درمیان باہمی معاہدے اور کوئین بینچ کے حکم نامے کی کاپی بھی پیش کی گئی۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 مارچ تک کیلئے ملتوی کردی۔