تین لاکھ 75 ہزار سے زائد ریکارڈ حج درخواستیں موصول ہوئیں،سردار یوسف

سرکاری کوٹہ ایک لاکھ 7ہزار تھا ، ہماری کوشش ہے کہ جن لوگوں کو پہلے حج کا موقع نہیں ملا ان کو حج کے لیے رسائی دی جائے،وفاقی وزیر مذہبی امور

جمعہ 16 مارچ 2018 17:54

تین لاکھ 75 ہزار سے زائد ریکارڈ حج درخواستیں موصول ہوئیں،سردار یوسف
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مارچ2018ء) وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ رواںسال تین لاکھ 75 ہزار سے زائد ریکارڈ حج درخواستیں وزارت مذہبی امور کو موصول ہوئی ہیں جبکہ سرکاری کوٹہ ایک لاکھ 7ہزار تھا ، ہماری کوشش ہے کہ جن لوگوں کو پہلے حج کا موقع نہیں ملا ان کو حج کے لیے رسائی دی جائے ۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ روزکے ڈی اے آفیسر کلب میںسٹیزنزسوشل فورم کی جانب سے کراچی پریس کلب کے نو منتخب عہدیدران کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سینیٹرعبدالحسیب خان،کراچی پریس کلب کے صدر احمدخان ملک،سیکریٹری مقصود یوسفی،فورم کے چیئرمین وسیم وہرہ،سینئروائس چیئرمین ندیم وارثی اور وائس چیئرمین مسعوداحمدصدیقی نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں کے پی سی کی گورننگ باڈی کے اراکین کفیل الدین فیضان ،ابوالحسن،شمس کیریو اور نعیم اکبر،کراچی ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کی میڈیاایڈوائزرمس فریدہ آغا زئی اورمعروف حج آرگنائزر خرم شہزاد بھی موجود تھے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ پاکستان کے خلاف مسلسل سازشیں ہوتی رہیں لیکن کامیاب نہیں ہوسکیں، ہرمکتبہ فکر کے لوگ اگر اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کریں تو کامیابی ہوتی ہے لیکن اگر مداخلت ہوتو پھر درست سمت چلنے والا سسٹم ابتری کا شکار ہوجاتا ہے۔انکا کہنا تھا کہ صحافی جمہوریت کیلئے آواز اٹھاتے رہے ہیں جس سے ملک میں ترقی ہوئی، صحافی عوام کے ترجمان ہوتے ہیں ان کی آنکھ کان اور منہ کھلے ہوتے ہیں پاکستان میں جمہوری نظام کی مضبوطی میں صحافی برادری کا بہت بڑا کردار ہے ملک میں اس وقت جمہوریت کا تسلسل جاری ہے،15 سالوں سے جمہوری قوتیں برسر اقتدار ہیں جس کے نتیجے میں ملک مضبوط ہو رہا ہے اگر ہر کوئی اپنی ذمہ محسوس کرے تو سسٹم بہتر انداز میں چل سکتا ہے اس کے لیے میڈیا کا کردار سب سے اہم ہے،معاشرے کو اصلاح کی ضرورت ہے جس کی کوششیں جاری ہیں اس طرح ملک بھی مضبوط ہوتا ہے۔

انہوں نے کراچی پریس کلب کے نو منتخب عہدیداروں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے منتخب افراد ملک میں جمہوریت کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ اس موقع پر سینیٹر عبدالحسیب خان نے کراچی پریس کلب کے نو منتخب عہدیداران کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پریس کلب جمہوریت روایت کو مسلسل پروان چڑھا رہا ہے جو نیک شگون ہے،میں بہت جلد پریس کلب میں جمہوریت اور ملک کے مستقبل کے بارے میں اظہار خیال کروں گا۔

اس موقع پر انہوں نے شعروں کے ذریعے بھی اپنی صحافیوں سے اپنی چاہت کا اظہار کیا اور کہا کہ حقائق لکھنا صحافیوں کی ذمہ داری ہے جو وہ احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں حکومت اور سینیٹر کچھ نہیں ہوتے صرف خدمت ہی ملک کے لیے بہتر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری کوئی پارٹی نہیں ہے میں آزاد پاکستانی ہوں اور اپنے ملک پاکستان کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں۔

عبدالحسیب خان نے اپنے زیرانتظام چلنے والے کراچی ووکیشنل ٹریننگ سینٹرمیں تربیت حاصل کرنے والے اسپیشل بچوں کی کارکردگی کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی 7ہزارارب روپے کے ٹیکسز دیتی ہے اور اسی رقم سے پورے ملک کا نظام چل رہا ہے لیکن حکومت کو اگر یہ ریونیو حاصل کرنا ہے تو پھر اسے بزنس کمیونٹی کو سننا ہوگا۔ کراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک نے کہا کہ کراچی پریس کلب ملک کا پریمیئرپریس کلب ہے جو جمہوریت کے استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کررہا ہے،کراچی پریس کلب کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے جمہوریت اور حقوق کی بحالی کا پرچم ہمیشہ بلند رکھا اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے ،ہم پریس کلب کے ممبران کے مسائل حل کرنے اور انکی ویلفیئر کیلئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

پریس کلب کے سیکرٹری مقصود احمد یوسفی نے سٹیزنزسوشل فورم کی جانب سے دیے گئے ظہرانے پر وسیم وہرہ، ندیم وارثی، مسعود صدیقی اور دیگر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فورم کا یہ اقدام صحافیوں سے محبت کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پریس کلب جمہوریت قوتوں کا گڑھ ہے،پریس کلب عوام، جمہوریت اور اسلام کی سربلندی کے لیے کام کرتا رہے گا۔ انہوں نے صحافیوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔

چیئرمین فورم وسیم وہرہ نے کہا کہ ہم پریس کلب کے نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد دیتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ نو منتخب عہدیدران صحافیوں اور عوام کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور پریس کلب میں ان تمام عناصر کا خیرمقدم کریں گے جو اسلام اور جمہوریت کا علم بلند کررہے ہیں۔بعد ازاں پریس کلب کے نو منتخب عہدیدران کو گلدستہ اور سوینئر پیش کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :