مشتری پر پراسرارتبدیلیاں ‘ماہرین پریشان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 16 مارچ 2018 15:56

مشتری پر پراسرارتبدیلیاں ‘ماہرین پریشان
فلاڈلفیا (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 مارچ۔2018ء) سیارہ مشتری (جوپیٹر) نظام شمسی کا پانچواں سیارہ ہے۔ یہ باقی سیاروں میں سب سے پرانا اور بڑا ہے۔ اس کی عمر ساڑھے چار بلین سال کے قریب ہے۔یہ عظیم سیارہ گیس کے انہی عناصر سے بنا ہے جن سے ستارے بنے ہیں۔ مگر یہ عناصر اتنے طاقتور نہیں ہیں کہ ستاروں کی طرح بھڑکنے لگیں۔

سیارہ مشتری کی ظاہری شکل کی وجہ اس کے اندر اٹھنے والے گیس اور سیال مادوں کے بھنور ہیں۔ بھنور کی وجہ سے نظر آنے والے رنگین بادل اسکی بناوٹ کو کسی کپڑے کی ب±نائی جیسا ظاہر کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ اس کی سطح پر ایک بہت بڑا لال رنگ کا دھبہ بھی دکھائی دیتا ہے۔ اسے ‘گریٹ ریڈ سپاٹ’ کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ سیارہ مشتری کا سب سے نمایاں جز ہے۔

(جاری ہے)

یہ ریڈ سپاٹ دراصل ایک وسیع طوفان ہے۔ یہ طوفان شاید اس سیارے کے وزن سے کہیں زیادہ طاقتور ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ طوفان صدیوں سے اٹھ رہا ہے اور اب تک تھما نہیں ہے۔ اس پر تحقیق کرنے والے سائنسدانوں کا مشاہدہ ہے کہ اس سپاٹ میں وقت کے ساتھ واضح تبدیلیاں ظاہر ہوئی ہیں۔ اس کا رنگ گہرا ہوتا جا رہا ہے اور یہ مزید گول اور چھوٹا ہوتا دکھائی دیا ہے۔

اس بات سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ طوفان کو چلانے والی ہوائیں تیز ہوتی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے سپاٹ سکڑ گیا ہے لیکن حقیقت میں یہ طوفان گھومتے گھومتے اونچا ہوتا جا رہا ہے۔گریٹ ریڈ سپاٹ پہلے دنیا کے مقابلے میں تین گنا بڑا ہوا کرتا تھا۔ لیکن اب صرف دنیا سے تھوڑا بڑا رہ گیا ہے۔ یہ ساری معلومات ناسا کے متعدد مشنز کے ذریعہ حاصل کی گئی ہیں۔ ان میں وائیجر، ہبل اور حالیہ مشن جونو شامل ہیں۔ سائنسدان امید کرتے ہیں کہ وہ اس پراسرار سپاٹ کے بارے میں مزید حقائق حاصل کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :