سندھ میں نئے گھریلو گیس کنکشن کی درخواست پر ڈیڑھ ماہ میں عمل درآمد کردیا جاتا ہے‘ پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص

جمعہ 16 مارچ 2018 14:55

سندھ میں نئے گھریلو گیس کنکشن کی درخواست پر ڈیڑھ ماہ میں عمل درآمد کردیا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مارچ2018ء) پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے کہا ہے کہ سندھ میں نئے گھریلو گیس کنکشن کی درخواست پر ڈیڑھ ماہ میں عمل درآمد کردیا جاتا ہے‘ جس علاقے سے گیس نکلتی ہے اس کے اردگرد کے مکینوں کو ترجیحی بنیادوں پر گیس دی جارہی ہے‘ موجودہ دور حکومت میں گیس کے کئی نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں‘ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کو شروع کرنے کے لئے حکومت کو خط لکھیں گے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں راجہ جاوید اخلاص نے ڈاکٹر عذرا فضل اور دیگر کے صوبہ سندھ کے صارفین کو گیس کے نئے کنکشنوں کی عدم فراہمی سے متعلق توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں بتایا کہ پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر گیس کنکشن میرٹ پر دیئے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

سندھ میں جو درخواست آتی ہے 45 دن میں کنکشن دے دیا جاتا ہے۔ پنجاب میں اڑھائی سے تین لاکھ درخواستیں جمع ہیں۔

یہاں ایک سے ڈیڑھ سال ایک کنکشن لگتا ہے۔ صوبے میں 19 سال کے مقابلے میں ساڑھے چار سال میں 28 لاکھ تک کنکشن پہنچ چکے ہیں۔ ہر سال 80 ہزار سے ایک لاکھ درخواستیں آتی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس سال پورے پاکستان میں وزیراعظم نے دس لاکھ نئے کنکشن دینے کا اعلان کیا ہے۔ نئے کنکشنوں کے حوالے سے پالیسی کو اس کی روح کے مطاق عملدرآمد کیا جارہا ہے۔

ان پانچ سالوں میں نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ سندھ میں کوئی تفریق نہیں روا رکھی جارہی ہے۔ اعجاز جاکھرانی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی درآمد کی وجہ سے اب کمرشل گیس کنکشن پر عائد پابندی اٹھائی گئی ہے۔ ایران گیس پائپ لائن ابھی پاکستان کی حدود سے 300 کلومیٹر دور ہے۔ ایران کی طرف سے ابھی تک کوئی جرمانہ ادا کرنے کی بات نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کھاد و بجلی کے کارخانوں کو گیس دی جارہی ہے جہاں سے گیس نکلتی ہے ان کے اردگرد کے علاقوں میں بسنے والوں کو گیس کی فراہمی کی اپنی ذمہ داری ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گیس سیس کی مد میں 200 ارب روپے سے زائد رقم ہمارے پاس موجود ہے۔ گزشتہ حکومت نے جاتے جاتے آخری ماہ یہ معاہدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ حکومت کو لکھیں گے کہ اس منصوبے پر کام شروع کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :