ڈاکٹر فاروق ستارکا ایم کیو ایم کے یوم تاسیس پر18مارچ کو لیاقت آباد فلائی اوور پر جلسے کا اعلان

بہادرآباد والوں کو کہتا ہوں لیاقت آباد آئیں، جلسہ میں کوئی تقریر نہیں کرے گا صرف میں اور خالد مقبول تقریر کرینگے، فاروق ستار جناح گرائونڈ اور لیاقت علی خان چوک پر جلسہ کی اجازت نہیں دی گئی، لیاقت آباد فلائی اوور پر جلسہ کرنے میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے،اجتماعات سے خطاب

جمعرات 15 مارچ 2018 23:21

ڈاکٹر فاروق ستارکا ایم کیو ایم کے یوم تاسیس پر18مارچ کو لیاقت آباد ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2018ء) ایم کیو ایم پاکستان پی آئی بی کے سر براہ ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم کے یوم تاسیس پر18مارچ کو لیاقت آباد فلائی اوور پر جلسے کا اعلان کیا ہے۔ وہ جمعرات کو ملیر، لانڈھی اور شاہ فیصل کے مختلف علاقوں ٹنکی اسٹاپ، لیاقت مارکیٹ، جناح اسکوائر، لانڈھی بابر مارکیٹ، چراغ ہوٹل، لانڈھی نمبر 6، شاہ فیصل نمبر 1، شمع شاپنگ سینٹر اور دیگر علاقوں کے طوفانی دورہ کے موقع پر عوامی اجتماعات سے خطاب کررہے تھے، ڈاکٹر فاروق ستار نے اس سے قبل جناح گرائونڈ عزیز آباد میں جلسہ کا اعلان کیا تھا جہاں مقامی انتظامیہ کی جانب سے انہیں اجازت نہیں ملی، جمعرات کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بہادرآباد والوں کو کہتا ہوں وہ بھی لیاقت آباد آئیں،لیاقت آباد جلسہ میں کوئی تقریر نہیں کرے گا صرف میں اور خالد مقبول تقریر کرینگے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ہمیں جناح گرائونڈ اور لیاقت علی خان چوک پر جلسہ کی اجازت نہیں دی گئی،اب لیاقت آباد فلائی اوور پر جلسہ کرنے میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے،ہمیں کوئی لیاقت آباد میں جلسہ سے نہیں روک سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی جامعات کے خلاف سازش کی جارہی ہے،نادرا بھی سندھ کی عوام کے ساتھ نا انصافیاں کر رہا ہے،آنے والے الیکشن کے بعد وزیر اعلی ایم کیو ایم کا ہوگا۔

ہم کراچی کو صحیح معنی میں کراچی بنائینگے۔2018 الیکشن میں ایم کیو ایم اپنی تمام نشستوں سے کامیاب ہوگی۔ 18مارچ کو یوم تاسیس کا جلسہ لیاقت آباد فلائی اوور پر کرینگے۔پہلے بھی سربراہ کو مائنس کیا اور اب پھر دوسرے سربراہ کو مائنس کررہے ہو۔کتنے سربراہوں کو مائنس کرو گے۔اگر ہم تقسیم ہوئے تو حلقہ بندی ہوگی اور ہماری نشستیں بھی کم ہونگی۔

آئیے فیصلہ کریں کہ ہم پتنگ کو چھینا جھپٹی میں پھٹنے نہیں دینگے۔آئیے عہد کریں کہ ہم مل کر پتنگ کو آسمانوں کی بلندی پر اڑتے رہنے دینگے۔ 2018 میں وزیراعلی سے تعلیمی اداروں میں داخلہ پالیسی بھی واپس لائینگے۔2018 میں وزیراعلی کو بھی فارغ کرینگے۔کراچی کے تعلیمی اداروں میں باہر سے لاکر طلبا کو داخلے دیئے جارہے ہیں۔کراچی کے تعلیمی اداروں میں کراچی کے طلبا کو داخلے نہیں دیئے جارہے۔ کراچی کے تعلیمی اداروں میں داخلہ کا پہلا حق کراچی والوں کا ہے۔ مہاجر اور پاکستان لازم ملزوم ہیں،اگر مہاجروں کو انکا حق نہیں دیا گیا تو ملک کمزور ہوگا۔