پاکستان کرغزستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ، انجینئر خرم دستگیر

وزیر دفاع کی کرغزستان کی آرمڈ فورسز کے چیف آف دی جنرل سٹاف میجر جنرل رائی مبیدی دوئی شن بائیف سے ملاقات میں گفتگو باہمی تربیت کے بارے میں مفاہمت کی دوطرفہ یادداشت کی حالیہ توثیق پر اطمینان کا اظہار

جمعرات 15 مارچ 2018 23:15

پاکستان کرغزستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ، انجینئر ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2018ء) وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان سے کرغزستان کی آرمڈ فورسز کے چیف آف دی جنرل سٹاف میجر جنرل رائی مبیدی دوئی شن بائی یف نے وزارت دفاع میں ملاقات کی۔ وفاقی وزیر دفاع نے معزز مہمان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرغزستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اس کے ساتھ اپنی دوستی کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

دونوں اطراف نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک میں دفاع اور دیگر شعبوں میں باہمی تعلقات میں اضافہ کے خاطر خواہ امکانات پائے جاتے ہیں۔ وفاقی وزیر دفاع نے باہمی تربیت کے بارے میں مفاہمت کی دوطرفہ یادداشت کی حالیہ توثیق پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرغزستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور تعاون بڑھانا چاہتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کے دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے دوطرفہ تعاون کا بھی خواہاں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ علاقائی استحکام، سلامتی اور امن ہمارے مشترکہ اہداف ہیں۔ وزیر دفاع نے دونوں اطراف میں معاہدوں کے ذریعے دفاعی تعاون اور کئی دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ کرغزستان کے معزز مہمان نے پاکستان کے ساتھ مضبوط دفاعی شراکت داری کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ٹیکنیکل اور فوجی تعاون بارے مفاہمت کی یادداشت کے آئیڈیا کی بھی حمایت کی۔

انہوںنے وفاقی وزیر دفاع کو مناسب وقت پر کرغزستان کے دورہ کی دعوت دی۔ وفاقی وزیر نے میجر جنرل دوئی شن بائی یف کو پاکستانی دفاعی صنعتوں کی صلاحیتوں کی استعداد کے بارے بتایا اورکہا کہ پاکستان کرغزستان کی دفاعی ضروریات پوری کر سکتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کرغز وفد کو آئیڈیاز 2018 میں شرکت کے لئے پاکستان بھیجنے کی دعوت بھی دی۔

متعلقہ عنوان :