ادارہ فروغ قومی زبان کے زیر اہتمام ایران کے سبکدوش ہونے والے کلچر قونصلر شہاب الدین دارائی کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا انعقاد

پاکستان میں جہاں بھی گیا مجھے پہلے سے زیادہ محبت اور خلوص ملا،شہاب الدین دارائی شہا ب الدین دارائی کو اعلی سفارتی آداب اوراعلی انسانی اقدار کا رول ماڈل کہا جا سکتا ہے، افتخار عارف

جمعرات 15 مارچ 2018 23:11

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مارچ2018ء) ادارہ فروغ قومی زبان کے زیر اہتمام ایران کے سبکدوش ہونے والے کلچر قونصلر شہاب الدین دارائی کے اعزاز میں ایوان اردو میں الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اپنے اعزاز میں منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی کلچرل قونصلر شہاب الدین دارائی نے کہا ہے کہ جب فرائض منصبی کے ادائیگی کیلئے وہ پاکستان آ رہے تھے تو ان کیلئے یہ ملک زیادہ شناسا نہ تھا لیکن آج جب وہ اپنی تعیناتی کی مدت مکمل کرکے واپس جا رہے ہیں تو پاکستان کے لوگ اور پاکستان کی ہر جگہ ان کے دل کا حصہ معلوم ہو تی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان میں جہاں بھی گیا مجھے پہلے سے زیادہ محبت اور خلوص ملا۔ تقریب سے ڈائریکٹر جنرل افتخار عارف، اکادمی ادبیات کے چیئرمین عبدالمجید خان نیازی، خانہ فرہنگ کے ڈائریکٹر علی آقا نوری، نمل یونیورسٹی کے شعبہ فارسی کے سابقہ صدر ڈاکٹر مہر نور محمد، پروفیسر ڈاکٹر احسان اکبر، پروفیسر ڈاکٹر سید محمد جواد ہمدانی اور حمیرا شہباز نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

مقررین نے شہاب الدین دارائی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی تعیناتی کے دوران ایران اور پاکستان دونوں ملکو ںکے علمی ادبی و ثقافتی تعلقات کو مزید فروغ دیا۔ اس موقع پر افتخار عارف نے کہا کہ بہت سے سفارت کاروں سے ملاقات رہتی ہے لیکن شہا ب الدین دارائی اعلی سفارتی آداب کی ایک مثال ہیں۔ انہوں نے کہا شہاب الدین دارائی کواعلی انسانی اقدار کا رول ماڈل کہا جا سکتا ہے۔

سبکدوش ہونے والے کلچر قونصلر شہاب الدین دارائی نے کہا کہ ان کی خواہش تھی کہ ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکہ ثقافتی ہفتہ منایا جانا چاہیے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ان کی یہ خواہش ضرور پوری ہو گی۔ تقریب کے اختتام پر ادارہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر تحسینہ جہاں نے شہاب دالدین دارائی کو ادارے کی طرف سے یادگاری شیلڈ پیش کی اس موقع پر گروپ فوٹو بھی لیا گیا۔

متعلقہ عنوان :