نواز لیگ نے نواز شریف سے لاتعلقی ظاہر کردی ہے پارٹی سے نواز شریف کا پتہ ان کے بھائی ہی نے کاٹ دیا ہے، نثار احمد کھوڑو

نواز شریف اب بولیں گے پارٹی سے مجھے کیوں نکالا، نواز لیگ خود نواز شریف سے تنگ تھی اس لیے انہیں ہٹا دیا گیا، لاڑکانہ پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو

جمعرات 15 مارچ 2018 23:00

نواز لیگ نے نواز شریف سے لاتعلقی ظاہر کردی ہے پارٹی سے نواز شریف کا ..
لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2018ء) پیپلز پارٹی سندھ کے صدر اور محکمہ خوراک کے صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ نواز لیگ نے نواز شریف سے لاتعلقی ظاہر کردی ہے پارٹی سے نواز شریف کا پتہ ان کے بھائی ہی نے کاٹ دیا ہے، نواز شریف اب بولیں گے کہ پارٹی سے مجھے کیوں نکالا۔ لاڑکانہ پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نثار احمد کھوڑو کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو شہید پر جب مشکل وقت آیا تو پارٹی نے انہیں اکیلا نہ چھوڑا اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین بنادی لیکن نواز لیگ خود نواز شریف سے تنگ تھی اس لیے انہیں ہٹا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اکثریت ہونے کے باوجود ن لیگ کا ایک بھی سینٹر منتخب نیہں ہوا جو کہ پارٹی پر نواز شریف کا کنٹرول ختم ہونے کی نشانی ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹ انتخابات میں نواز لیگ کے اتحادیوں نے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیا، نواز شریف چاہتے تو بلوچستان کے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ نامزد کرتے لیکن انہوں نے ضیاالحق کے اوپنگ بیٹسمین راجہ ظفر الحق کو نامزد کیا کیونکہ نواز شریف خود ضیاالحق کے ون ڈائون بیٹسمین رہ چکے ہیں۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ جوتا مارنے والوں کی حمایت نہیں کرتے اور نہ ہی ایسے عمل کی حمایت کرنی چاہیے ماضی میں جب ارباب غلام رحیم کو جوتا پڑا میں نے ہی ارباب غلام رحیم کو بچایا ایسی سیاست کو ہم مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر کے سیاسی ہونے پر پابندی نہیں، چاروں صوبوں کے گورنر سیاسی ہیں، گورنر اگر یونیورسٹی میں وی سیز تعینات کرے تو اعتراض نہیں اگر وزیراعلیٰ تعینات کرے تو اعتراض کیا جاتا ہے، وی سیز کے اختیارات وزیراعلیٰ کو دے کر وزیراعلیٰ کو اسمبلی کے سامنے جوابدہ بنایا گیا ہے کہ وہ اسمبلی کے فلور پر کارکردگی پیش کریں۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ میں گندم خریداری یکم اپریل سے شروع ہوگی جس کے لیے 500 خریداری سینٹر قائم کیے گئے ہیں اس سال حکومت 14 لاکھ ٹن گندم 1300 روپے من کے حساب سے خریدے گی۔ سندھ میں 50 لاکھ ٹن سے زائد گندم کی پیدوار ہوئی ہے ہم 5 لاکھ ٹن گندم ایکسپورٹ کریں گے۔ 2017 میں تھرپارکر کے 2 لاکھ 86 ہزار گھروں کو 100 کلو کی بوری مفت دی تاکہ غربت کا خاتمہ ہوسکے اور اس سال بھی تھر سمیت اچہڑو تھر، کوہستان اور کاچھو کے علاقے میں مفت گندم دیں گے جس کے لیے پہلے مرحلے میں 7 ہزار گندم کی بوریاں تھرپارکر پہنچا دی گئی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ 14 لاکھ ٹن گندم خریدتی ہے تاہم ہمارے پاس گندم اسٹاک کرنے کے لیے 7 لاکھ ٹن گندم اسٹور کرنے کے لیے جگہ موجود ہے مزید گندم ہم خرید کر فلور مل پر بغیر کرایے کے اسٹاک کرتے ہیں جبکہ کراچی میں گندم کی سپلائی کے لیے پپری کے قریب واقع گودام کو کرایے پے لیا گیا ہے جہاں 50 لاکھ بوریاں اسٹاک کی جاتی ہیں جہاں کراچی کو گندم کی سپلائی ممکن ہوتی ہے۔